نئی دلی میں پی آئی اے کے دفتر پر حملہ کرنے والا ہندو انتہا پسند تنظیم کا سربراہ گرفتار
وشنو گپتا نے ساتھیوں کے ہمراہ پی آئی اے کے دفتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی تھی اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
بھارت کے دارالحکومت میں پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن کے دفتر میں گھس کر توڑ پھوڑ اور عملے کو ہراساں کرنے والا انتہا پسند تنظیم ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا کو گرفتار کر لیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے گزشتہ روز پی آئی اے کے دفتر میں گھس کر اپنے کارکنوں کے ہمراہ توڑ پھوڑ کرنے اور عملے کو ہراساں کرنے کے الزام میں انتہا پسند تنظیم ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہندو سینا کا سربراہ وشنو گپتا اپنے 3 ساتھیوں کے ہمراہ نئی دلی میں واقع پی آئی اے کے دفتر میں گھسا اور توڑ پھوڑ شروع کر دی جب کہ عملے کو ہراساں بھی کیا۔ پی آئی اے کے عملے کی اطلاع پر دلی پولیس واقعہ پر پہنچی اور ہندو سینا کے دہشت گرد کو موقع سے گرفتار کر لیا جب کہ وشنو گپتا سمیت 3 غنڈے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
وشنو گپتا نے ایکسپریس نیوز پر آکر اپنی بدمعاشی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے ہی لوگوں نے پی آئی اے دفتر پر حملہ کیا۔ اس کے علاوہ وشنو گپتا نے پی آئی اے دفتر میں پاکستان کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور مزید کہا کہ اگر پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لئے بھارت آئی تو اسے بھی کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے گزشتہ روز پی آئی اے کے دفتر میں گھس کر اپنے کارکنوں کے ہمراہ توڑ پھوڑ کرنے اور عملے کو ہراساں کرنے کے الزام میں انتہا پسند تنظیم ہندو سینا کے سربراہ وشنو گپتا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہندو سینا کا سربراہ وشنو گپتا اپنے 3 ساتھیوں کے ہمراہ نئی دلی میں واقع پی آئی اے کے دفتر میں گھسا اور توڑ پھوڑ شروع کر دی جب کہ عملے کو ہراساں بھی کیا۔ پی آئی اے کے عملے کی اطلاع پر دلی پولیس واقعہ پر پہنچی اور ہندو سینا کے دہشت گرد کو موقع سے گرفتار کر لیا جب کہ وشنو گپتا سمیت 3 غنڈے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
وشنو گپتا نے ایکسپریس نیوز پر آکر اپنی بدمعاشی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے ہی لوگوں نے پی آئی اے دفتر پر حملہ کیا۔ اس کے علاوہ وشنو گپتا نے پی آئی اے دفتر میں پاکستان کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور مزید کہا کہ اگر پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لئے بھارت آئی تو اسے بھی کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔