محمد عامر کی 5 سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کےساتھ وکٹوں کی سنچری مکمل
تینوں فارمیٹ میں محمد عامروکٹوں کی سنچری مکمل کرلی لیکن اس کے لیے انہیں 237 میچز کا انتظار کرنا پڑا۔
پانچ سال کے طویل انتظار کے بعد واپسی پر سب کی نظریں محمد عامر پر لگی تھیں جب کہ وہ خودبھی سخت ذہنی دباؤ کا شکار تھے لیکن ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں اور کپتان کی حوصلہ افزائی نے عامر کی بولنگ میں جان ڈال دی او انہوں نے کیویز کے کھل کر کھیلنے کا موقع نہ دیا اورمیچ کے دوران ایک وکٹ لے کر تینوں فارمیٹ میں عامر نے وکٹوں کی سینچری مکمل کرلی۔
اگرچہ عامر نےاپنے پہلے اسپیل کے آغا ز سے ہی جارحانہ بولنگ کی لیکن بد قسمتی سے ان کی ایک گنید پر پہلے کپتان شاہد آفریدی نے اور پھر صہیب مقصود نے آسان کیچ چھوڑ دیا۔ عامر نے ہمت نہیں ہاری اور اچھی بولنگ کرتے ہوئے میٹ ہینری کو اپنا شکار بنا ہی لیا اور یوں انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میچوں کے تینوں فارمیٹ میں وکٹوں کی سنچری مکمل کرلی لیکن اس کے لیے انہیں 237 میچز کا انتظار کرنا پڑا۔ بائیں ہاتھ سے بولنگ کرانے والے محمد عامر آخری مرتبہ انگلینڈ کے لارڈز گراؤنڈ میں 26 اگست 2010 کو دکھائی دیئے لیکن 5 سالہ طویل انتظار کے بعد انہوں نے اسی پھرتی سے بولنگ کرا کر سب کو حیران کردیا۔ محمد عامر 5 سال تک کرکٹ سے دور رہے اور اس عرصے کے دوران وہ 237 ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی عالمی میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی نہ کرسکے۔
محمد عامر نے 14 ٹیسٹ میچوں میں 51 وکٹ، 15 ایک روزہ میچوں میں 25 اور 19 ٹی 20 میچوں میں 24 وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن اس سے بھی بڑھ کر آکلینڈ میں کھیلے جانے والے اس میچ میں جہاں میڈیا کی نظریں محمد عامر پر تھیں وہیں اسٹیڈیم میں موجود شائقین کرکٹ بھی عامر کے بارے میں بینرز ساتھ لائے تھے بلکہ بات یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ پانچ برس کے وقفے کے بعد محمد عامر پہلی بار میدان میں اترے تو ان کے ساتھی کرکٹروں نے ان کا استقبال کیا اور نہ ہی کوئی تھپکی دی۔
اگرچہ عامر نےاپنے پہلے اسپیل کے آغا ز سے ہی جارحانہ بولنگ کی لیکن بد قسمتی سے ان کی ایک گنید پر پہلے کپتان شاہد آفریدی نے اور پھر صہیب مقصود نے آسان کیچ چھوڑ دیا۔ عامر نے ہمت نہیں ہاری اور اچھی بولنگ کرتے ہوئے میٹ ہینری کو اپنا شکار بنا ہی لیا اور یوں انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ میچوں کے تینوں فارمیٹ میں وکٹوں کی سنچری مکمل کرلی لیکن اس کے لیے انہیں 237 میچز کا انتظار کرنا پڑا۔ بائیں ہاتھ سے بولنگ کرانے والے محمد عامر آخری مرتبہ انگلینڈ کے لارڈز گراؤنڈ میں 26 اگست 2010 کو دکھائی دیئے لیکن 5 سالہ طویل انتظار کے بعد انہوں نے اسی پھرتی سے بولنگ کرا کر سب کو حیران کردیا۔ محمد عامر 5 سال تک کرکٹ سے دور رہے اور اس عرصے کے دوران وہ 237 ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی عالمی میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی نہ کرسکے۔
محمد عامر نے 14 ٹیسٹ میچوں میں 51 وکٹ، 15 ایک روزہ میچوں میں 25 اور 19 ٹی 20 میچوں میں 24 وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن اس سے بھی بڑھ کر آکلینڈ میں کھیلے جانے والے اس میچ میں جہاں میڈیا کی نظریں محمد عامر پر تھیں وہیں اسٹیڈیم میں موجود شائقین کرکٹ بھی عامر کے بارے میں بینرز ساتھ لائے تھے بلکہ بات یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ پانچ برس کے وقفے کے بعد محمد عامر پہلی بار میدان میں اترے تو ان کے ساتھی کرکٹروں نے ان کا استقبال کیا اور نہ ہی کوئی تھپکی دی۔