سعودی عرب ایران کشیدگی ختم کرانے کے لیے پاکستان میدان میں آگیا
وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف پیر کو سعودی عرب اور ایران کا دورہ کریں گے۔
وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کا مشترکہ دورہ کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایران اور سعودی عرب كے درمیان بڑھتی كشیدگی كے خاتمے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ثالثی كا كردار ادا كرنے كا فیصلہ كیا ہے اور اس سلسلے میں دونوں اعلیٰ شخصیات سعودی عرب اور پھر ایران جائیں گی جہاں وہ دونوں ممالك كی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں كریں گے اور ایران ، سعودی عرب كے درمیان حالیہ كشیدگی كے خاتمے كے لیے كرداراداكریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف پیر كے روز سعودی عرب كے دورہ کے لیے روانہ ہوں گے جس میں وہ فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات كریں گے جب کہ دورے كا مقصد سعودی عرب اور ایران كے درمیان پیدا ہونے والے كشیدگی كو كم كرنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب كے دورے كے بعد وزیر اعظم اور آرمی چیف ایران جائیں گے جہاں وہ خطے کی صورتحال پر ایران کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے جب کہ اس دوران وزیر اعظم اور آرمی چیف دونوں ممالك كی قیادت كو كشیدگی كے خاتمے کے لیے ثالثی كی پیشكش كریں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذہبی عالم شیخ نمر باقر النمر کا سر قلم کے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔ موجودہ صورت حال میں ایک ماہ کے دوران پاکستان کی حمایت حاصل کرنے کےلیے سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان اور وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیر الگ الگ دورہ کرچکے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایران اور سعودی عرب كے درمیان بڑھتی كشیدگی كے خاتمے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ثالثی كا كردار ادا كرنے كا فیصلہ كیا ہے اور اس سلسلے میں دونوں اعلیٰ شخصیات سعودی عرب اور پھر ایران جائیں گی جہاں وہ دونوں ممالك كی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں كریں گے اور ایران ، سعودی عرب كے درمیان حالیہ كشیدگی كے خاتمے كے لیے كرداراداكریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف پیر كے روز سعودی عرب كے دورہ کے لیے روانہ ہوں گے جس میں وہ فرمانروا شاہ سلمان سے ملاقات كریں گے جب کہ دورے كا مقصد سعودی عرب اور ایران كے درمیان پیدا ہونے والے كشیدگی كو كم كرنا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب كے دورے كے بعد وزیر اعظم اور آرمی چیف ایران جائیں گے جہاں وہ خطے کی صورتحال پر ایران کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے جب کہ اس دوران وزیر اعظم اور آرمی چیف دونوں ممالك كی قیادت كو كشیدگی كے خاتمے کے لیے ثالثی كی پیشكش كریں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذہبی عالم شیخ نمر باقر النمر کا سر قلم کے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔ موجودہ صورت حال میں ایک ماہ کے دوران پاکستان کی حمایت حاصل کرنے کےلیے سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان اور وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیر الگ الگ دورہ کرچکے ہیں۔