پاک بھارت سیریز سب سے بڑا مقابلہ ہے کامران اکمل
روایتی حریفوں کے میچز ممکن بنانے کیلیے آئی سی سی کو اہم کردار ادا کرنا چاہیے، کامران اکمل
SUKKUR:
ٹیسٹ وکٹ کیپراورنیشنل بینک ٹیم کے کپتان کامران اکمل نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کو سب سے بڑا مقابلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روایتی حریفوں کے درمیان سیریزکا انعقاد ممکن بنانے کیلیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کوکردار ادا کرنا چاہیے۔
حیدرآباد میں نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ پاک بھارت سیریز کا انعقاد صرف دونوں ملکوں کے عوام ہی نہیں بلکہ پوری دنیا چاہتی ہی، اس کا کرکٹرزکو بھی بے چینی سے انتظار رہتا ہے، انھوں نے کہاکہ باہمی سیریزکے لیے حکومت پاکستان اور پی سی بی کوششیں کر رہے ہیں تاہم بھارت کی طرف سے کسی قسم کا کوئی مثبت کردارنظرنہیں آرہا، سیریزکے انعقاد کے لیے بھارت کوبھی کوشش کرنا ہو گی۔
کامران اکمل نے کہا کہ قومی ٹیم میں واپسی کے لیے سخت محنت کررہا ہوں، اس حوالے سے چند روز قبل لاہور میں پی سی بی چیئرمین شہریار خان سے ملاقات ہوئی تھی، انھوں نے بھی پرفارمنس پر زور دیا، میری کارکردگی سب کے سامنے اور قومی ٹیم میں منتخب کرنا سلیکٹرکا کام ہے، انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی کا کریڈٹ پوری ٹیم کودیا۔
کامران نے کہا کہ جیت سے ٹیم کا مورال بلند ہوا جس سے آئندہ میچز میں فائدہ ملے گا، نیوزی لینڈ کا بولنگ اٹیک اچھا ہے اور اس کے سامنے171رنز بنانا آسان نہیں تھا، جس طرح بیٹسمینوں نے ذمے داری کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔ بولرز نے بھی اچھی حکمت عملی سے گیندیں کی۔ انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں اتنی باصلاحیت ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میچز میںکسی بھی حریف کوزیرکرسکتی ہے۔
اس کے لیے آل راؤنڈرز پرانحصارکرنے کے بجائے اسپیشلسٹ بولرز کو کھلانا چاہیے، کامران اکمل انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آنے والے محمد عامر کی پہلے ٹی ٹوئنٹی میںکارکردگی سے متاثر نظر آئے، انھوں نے کہا کہ اتنے طویل عرصے بعد انٹرنیشنل میچ کھیلنے پر محمد عامر پر دبائو ہوگا تاہم اس نے بہتر لائن ولینتھ سے گیندیں کیں، اس کی واپسی سے ہمارا بولنگ اٹیک مزید مضبوط ہوگیا، انھوں نے بھارت میں انتہا پسندی اور قومی ٹیم کو ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے کہا کہ ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا،یہ معاملہ صرف بھارت کے ایک شہر ممبئی میں ہے باقی لوگ ہماری ٹیم کو خوش آمدیدکہتے ہیں۔
ٹیسٹ وکٹ کیپراورنیشنل بینک ٹیم کے کپتان کامران اکمل نے پاک بھارت کرکٹ سیریز کو سب سے بڑا مقابلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روایتی حریفوں کے درمیان سیریزکا انعقاد ممکن بنانے کیلیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کوکردار ادا کرنا چاہیے۔
حیدرآباد میں نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ پاک بھارت سیریز کا انعقاد صرف دونوں ملکوں کے عوام ہی نہیں بلکہ پوری دنیا چاہتی ہی، اس کا کرکٹرزکو بھی بے چینی سے انتظار رہتا ہے، انھوں نے کہاکہ باہمی سیریزکے لیے حکومت پاکستان اور پی سی بی کوششیں کر رہے ہیں تاہم بھارت کی طرف سے کسی قسم کا کوئی مثبت کردارنظرنہیں آرہا، سیریزکے انعقاد کے لیے بھارت کوبھی کوشش کرنا ہو گی۔
کامران اکمل نے کہا کہ قومی ٹیم میں واپسی کے لیے سخت محنت کررہا ہوں، اس حوالے سے چند روز قبل لاہور میں پی سی بی چیئرمین شہریار خان سے ملاقات ہوئی تھی، انھوں نے بھی پرفارمنس پر زور دیا، میری کارکردگی سب کے سامنے اور قومی ٹیم میں منتخب کرنا سلیکٹرکا کام ہے، انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی کا کریڈٹ پوری ٹیم کودیا۔
کامران نے کہا کہ جیت سے ٹیم کا مورال بلند ہوا جس سے آئندہ میچز میں فائدہ ملے گا، نیوزی لینڈ کا بولنگ اٹیک اچھا ہے اور اس کے سامنے171رنز بنانا آسان نہیں تھا، جس طرح بیٹسمینوں نے ذمے داری کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔ بولرز نے بھی اچھی حکمت عملی سے گیندیں کی۔ انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں اتنی باصلاحیت ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میچز میںکسی بھی حریف کوزیرکرسکتی ہے۔
اس کے لیے آل راؤنڈرز پرانحصارکرنے کے بجائے اسپیشلسٹ بولرز کو کھلانا چاہیے، کامران اکمل انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آنے والے محمد عامر کی پہلے ٹی ٹوئنٹی میںکارکردگی سے متاثر نظر آئے، انھوں نے کہا کہ اتنے طویل عرصے بعد انٹرنیشنل میچ کھیلنے پر محمد عامر پر دبائو ہوگا تاہم اس نے بہتر لائن ولینتھ سے گیندیں کیں، اس کی واپسی سے ہمارا بولنگ اٹیک مزید مضبوط ہوگیا، انھوں نے بھارت میں انتہا پسندی اور قومی ٹیم کو ملنے والی دھمکیوں کے حوالے سے کہا کہ ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا،یہ معاملہ صرف بھارت کے ایک شہر ممبئی میں ہے باقی لوگ ہماری ٹیم کو خوش آمدیدکہتے ہیں۔