لیٹن ہیوٹ دنیائے ٹینس کو خیرباد کہنے کیلیے تیار
آسٹریلین اوپن میں کل جواں سال ہموطن جیمز ڈک ورتھ کیخلاف میدان میں اتریں گے
آسٹریلوین ٹینس اسٹار لیٹن ہیوٹ پیر سے شروع ہونے والے سیزن کے پہلے گرینڈ سلم کے بعد کھیل سے رخصت لے لیں گے۔
شائقین اور حریف پلیئرز بھی ہیوٹ کی اس جذباتی لمحے کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں، ہیوٹ لگاتار 20ویں مرتبہ آسٹریلین اوپن میں شریک ہوں گے، وہ منگل کو میدان میں اتریں گے، ان کا ابتدائی مقابلہ جواں سال ہموطن جیمز ڈک ورتھ سے شیڈول ہے، ایونٹ میں ہر میچ ہی ہیوٹ کیلیے الوداعی میچ کی حیثیت رکھتا ہے، 34 سالہ ہیوٹ گذشتہ دو دہائیوں سے ہوم گرینڈ سلم میں شریک ہوتے رہے ہیں، وہ یہاں 2005 کے فائنل میں روسی پلیئر مراٹ سافن کے ہاتھوں ہارگئے تھے۔
17 مرتبہ کے گرینڈ سلم فاتح راجرفیڈرر کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ سے ہیوٹ کی فائٹنگ اسپرٹ اور حوصلے سے متاثر رہا ہوں، نوجوان آسٹریلوی پلیئر برنارڈ ٹومک کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں تمام لوگ ہیوٹ کو بڑے بھرپور انداز میں دنیائے ٹینس سے رخصت کریں گے، ہماری خواہش ہے کہ وہ یہاں پر زیادہ سے زیادہ میچز جیتیں، ہم سب انھیں فاتح دیکھنا چاہتے ہیں، ان کا کیریئر انتہائی شاندار رہا ہے۔
واضح رہے کہ ہیوٹ نے گذشتہ برس ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ 2016 کے آسٹریلین اوپن کے بعد دنیائے ٹینس کو خیرباد کہہ دیں گے، ہیوٹ ماضی میں عالمی نمبر 1 رہنے کے علاوہ 2 گرینڈ سلم ٹائٹلز بھی جیت چکے ہیں، دوسری جانب 23 سالہ ڈک ورتھ گرینڈ سلم کے پہلے راؤنڈ میں ہیوٹ کے مقابل آنے کو اپنے لیے اعزاز خیال کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں عجیب صورتحال میں ہوں، میری فتح کی صورت میں ہیوٹ کا کیریئر ختم ہوجائیگا، تاہم اگر میں جیت گیا تو میں ان سے معذرت کروں گا، لیکن میں میدان میں جاکر اپنا بہترین کھیل پیش کرنا چاہوں گا۔
شائقین اور حریف پلیئرز بھی ہیوٹ کی اس جذباتی لمحے کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں، ہیوٹ لگاتار 20ویں مرتبہ آسٹریلین اوپن میں شریک ہوں گے، وہ منگل کو میدان میں اتریں گے، ان کا ابتدائی مقابلہ جواں سال ہموطن جیمز ڈک ورتھ سے شیڈول ہے، ایونٹ میں ہر میچ ہی ہیوٹ کیلیے الوداعی میچ کی حیثیت رکھتا ہے، 34 سالہ ہیوٹ گذشتہ دو دہائیوں سے ہوم گرینڈ سلم میں شریک ہوتے رہے ہیں، وہ یہاں 2005 کے فائنل میں روسی پلیئر مراٹ سافن کے ہاتھوں ہارگئے تھے۔
17 مرتبہ کے گرینڈ سلم فاتح راجرفیڈرر کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ سے ہیوٹ کی فائٹنگ اسپرٹ اور حوصلے سے متاثر رہا ہوں، نوجوان آسٹریلوی پلیئر برنارڈ ٹومک کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں تمام لوگ ہیوٹ کو بڑے بھرپور انداز میں دنیائے ٹینس سے رخصت کریں گے، ہماری خواہش ہے کہ وہ یہاں پر زیادہ سے زیادہ میچز جیتیں، ہم سب انھیں فاتح دیکھنا چاہتے ہیں، ان کا کیریئر انتہائی شاندار رہا ہے۔
واضح رہے کہ ہیوٹ نے گذشتہ برس ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ 2016 کے آسٹریلین اوپن کے بعد دنیائے ٹینس کو خیرباد کہہ دیں گے، ہیوٹ ماضی میں عالمی نمبر 1 رہنے کے علاوہ 2 گرینڈ سلم ٹائٹلز بھی جیت چکے ہیں، دوسری جانب 23 سالہ ڈک ورتھ گرینڈ سلم کے پہلے راؤنڈ میں ہیوٹ کے مقابل آنے کو اپنے لیے اعزاز خیال کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں عجیب صورتحال میں ہوں، میری فتح کی صورت میں ہیوٹ کا کیریئر ختم ہوجائیگا، تاہم اگر میں جیت گیا تو میں ان سے معذرت کروں گا، لیکن میں میدان میں جاکر اپنا بہترین کھیل پیش کرنا چاہوں گا۔