پاکستان یوکرائن کو ایکسپورٹ بڑھائے سفیر لاکوموف

یوکرائن میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کیلیے تعاون کرینگے، لاہور چیمبر کا دورہ

دونوں ممالک انجینئرنگ سیکٹرمیں مشترکہ منصوبہ سازی کا آغاز کریں، فاروق افتخار فوٹو : فائل

یوکرائن کے سفیر ولادومیرلاکوموف نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل، ہربل دوائوں، چاول، پھل، آلات جراحی اور کھیلوں کے سامان کے شعبوں کیلیے یوکرائن کی مارکیٹ میں بہت پوٹینشل ہے جس سے پاکستانی تاجروں کو بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے یہ بات لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، لاہور چیمبر کے صدر فاروق افتخار نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ سینئر نائب صدر عرفان اقبال شیخ، ابوزر شاد،سابق صدر میاں مظفر علی، سابق نائب صدر شفقت سعید پراچہ اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ یوکرائن کے سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ڈیری کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے وسیع گنجائش ہے۔


یوکرائن کی حکومت ویزا کا عمل آسان بنانے کیلیے اقدامات کررہی ہے جس سے دونوں ممالک کے تاجروں کو فائدہ ہوگا، تجارتی معلومات کے تبادلے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرائن کی ٹیکسٹائل مارکیٹ کا حجم 7 ارب ڈالر ہے لیکن اس میں پاکستان کا حصہ بہت کم ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے، یوکرائن کی حکومت یوکرائن میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کے لیے زیادہ سے زیادہ تعاون کرنے کو تیار ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق افتخار نے توانائی، اسٹیل اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ انجینئرنگ سیکٹر میں یوکرائن کا تجربہ اور مہارت پاکستانی تاجروں کیلیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، پاکستانی تاجر ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، دونوں ممالک کو ہیوی انڈسٹری اور انجینئرنگ کے شعبوں میں مشترکہ منصوبہ سازی کا آغاز کرنا چاہیے۔ فاروق افتخار نے کہا کہ یوکرائن دنیا بھر میں ٹربائن کی تیاری کے حوالے سے جانا جاتا ہے اور یہ ٹربائنیں وسیع رینج میں دستیاب ہیں، پاکستان کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے اور بجلی کی پیداوار کیلیے یہ تمام ذرائع استعمال میں لانا چاہتا ہے، ٹربائن سازی میں یوکرائن کی مہارت پاکستان کیلیے مددگار ثابت ہوسکتی ہے لہٰذا دونوں ممالک کو اس شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرائن میٹل بڑی مقدار میں پیدا کرتا ہے جو انجینئرنگ اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں استعمال ہوتے ہیں، اس شعبے میں بھی دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیے، پاکستان اور یوکرائن نے ڈبل ٹیکسیشن سے بچنے، تجارتی و معاشی تعاون کو فروغ دینے، پاکستان یوکرائن مشترکہ بین الوزارتی کمیشن اور پاکستان یوکرائن بزنس کونسل کے قیام کے لیے معاہدوں پر دستخط کررکھے ہیں جو دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ویزے کی سہولتیں دونوں ممالک کے تاجروں کے روابط کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں، یوکرائن کی وزارت خارجہ ویزے کیلیے دعوتی خطوط کی تصدیق میں خاصا وقت صرف کرتی ہے، بعض اوقات 20 سے 30 روز تک انتظار کرنا پڑتا ہے، لاہور چیمبر کے سفارشی خطوط کے ساتھ آنے والی ویزادرخواستوں کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بینکنگ سیکٹر یوکرائن میں بینکنگ نیٹ ورک کی ترقی کے لیے مدد فراہم کرسکتا ہے۔
Load Next Story