سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پاکستانی وفد بھارت جائیگا
تعلقات کی بحالی عوام کیلیے خوشخبری ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے بھی پاکستان آنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، ذکااشرف
سیریز سے قبل سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پاکستانی وفد بھارت جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی کرکٹ تعلقات کی بحالی عوام کیلیے بہت بڑی خوشخبری ہے.
ان خیالات کا اظہار چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ کرکٹ روابط دوبارہ شروع کرانے کیلیے ہم 8 ماہ سے کوشش کر رہے تھے، صدرآصف علی زرداری اور وزارت خارجہ نے برف پگھلانے میں اہم کردار اداکیا، گذشتہ 90دنوں میں تیزی سے پیش رفت ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کے پہلے بھارت جا کر کھیلنے پر تنقید کرنے والوں کو سوچنا چاہیے کہ حالات بہتری کی طرف چل نکلے ہیں ایسے میں روڑے اٹکانا مناسب نہیں، تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی، کرکٹ تعلقات کی بحالی بھی دو طرفہ ہے۔
تنقید وہ لوگ کر رہے ہیں جو طویل عرصے بورڈ میں رہنے کے باوجود کچھ نہ کر سکے، ذکا اشرف نے کہا کہ پہلے ہماری سیکیورٹی ٹیم معاملات کا جائزہ لینے کیلیے بھارت جائے گی، دورہ مکمل ہونے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے بھی پاکستان آنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے لگی، اُمید ہے کہ حالات پڑوسی ملک کی ٹیم کو بھی جوابی دورہ کرنے کی اجازت دیں گے، گرین شرٹس کا دورہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے راہیں کھولے گا، اس موقع کو ضائع کرنا مناسب نہیں نہ ہوتا۔
چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ہمیں سیاست چمکانے کا کوئی شوق نہیں، صرف یہ چاہتے ہیں کہ ملک کے سونے میدان پھر سے آباد ہو جائیں، حوصلہ افزا صورتحال پیدا ہو رہی ہے، اُمید ہے کہ اس مقصد میں بھی کامیاب ہو جائیں گے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں پاکستانی شائقین کے جذبات سمجھتا ہوں، پوری کوشش ہے کہ سیریز کیلیے ویزوں کے اجرا کی پالیسی میں نرمی پیدا کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ بھارت جا کر سنسنی خیز مقابلے دیکھ سکیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی، مصباح الحق ٹیسٹ اور ون ڈے جبکہ محمد حفیظ ٹوئنٹی 20کپتان برقرار رہیں گے،ذکا اشرف نے کہا کہ پاک بھارت مشترکہ لیگ کرانے کی باتیں قبل از وقت ہیں، فی الحال اس ضمن میں کوئی بات نہیں ہورہی، حالات سازگار ہونے پر ہی ایسے منصوبے آگے بڑھ سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ کرکٹ روابط دوبارہ شروع کرانے کیلیے ہم 8 ماہ سے کوشش کر رہے تھے، صدرآصف علی زرداری اور وزارت خارجہ نے برف پگھلانے میں اہم کردار اداکیا، گذشتہ 90دنوں میں تیزی سے پیش رفت ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کے پہلے بھارت جا کر کھیلنے پر تنقید کرنے والوں کو سوچنا چاہیے کہ حالات بہتری کی طرف چل نکلے ہیں ایسے میں روڑے اٹکانا مناسب نہیں، تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی، کرکٹ تعلقات کی بحالی بھی دو طرفہ ہے۔
تنقید وہ لوگ کر رہے ہیں جو طویل عرصے بورڈ میں رہنے کے باوجود کچھ نہ کر سکے، ذکا اشرف نے کہا کہ پہلے ہماری سیکیورٹی ٹیم معاملات کا جائزہ لینے کیلیے بھارت جائے گی، دورہ مکمل ہونے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے بھی پاکستان آنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے لگی، اُمید ہے کہ حالات پڑوسی ملک کی ٹیم کو بھی جوابی دورہ کرنے کی اجازت دیں گے، گرین شرٹس کا دورہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے راہیں کھولے گا، اس موقع کو ضائع کرنا مناسب نہیں نہ ہوتا۔
چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ہمیں سیاست چمکانے کا کوئی شوق نہیں، صرف یہ چاہتے ہیں کہ ملک کے سونے میدان پھر سے آباد ہو جائیں، حوصلہ افزا صورتحال پیدا ہو رہی ہے، اُمید ہے کہ اس مقصد میں بھی کامیاب ہو جائیں گے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں پاکستانی شائقین کے جذبات سمجھتا ہوں، پوری کوشش ہے کہ سیریز کیلیے ویزوں کے اجرا کی پالیسی میں نرمی پیدا کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ بھارت جا کر سنسنی خیز مقابلے دیکھ سکیں۔ انھوں نے واضح کیا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی، مصباح الحق ٹیسٹ اور ون ڈے جبکہ محمد حفیظ ٹوئنٹی 20کپتان برقرار رہیں گے،ذکا اشرف نے کہا کہ پاک بھارت مشترکہ لیگ کرانے کی باتیں قبل از وقت ہیں، فی الحال اس ضمن میں کوئی بات نہیں ہورہی، حالات سازگار ہونے پر ہی ایسے منصوبے آگے بڑھ سکتے ہیں۔