بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر یار محمد رند سپریم کورٹ کے حکم پر گرفتار
یارمحمدرندنے بینچ کے سامنے خودکوسرنڈرکیا،عدالت کے حکم پرتھانہ سیکریٹریٹ منتقل،سندھ ہائوس میںرکھنے کی استدعامسترد
بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف یارمحمد رند نے سپریم کورٹ کے حکم پرخودکوکمرہ عدالت میں پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس نے اغوا کیس میں عمرقیدکی سزا پانے والے واحد اپوزیشن رکن کوگرفتارکرکے تھانہ سیکریٹریٹ میں بندکردیا۔جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے یارمحمد رندکی اپیل کی سماعت شروع کی توچیف جسٹس نے کہاکہ قواعدکے مطابق جب تک ملزم گرفتار نہ ہو اپیل کی سماعت نہیںکی جا سکتی ۔یار محمد رندکے وکیل اکرم شیخ نے قواعد میں نرمی کی درخواست کی تاہم عدالت نے درخواست مستردکردی، یارمحمد رند نے کمرہ عدالت میں خودکو سرنڈرکردیا ۔
عدالت نے انھیںتھانہ سیکریٹریٹ میں رکھنے کی ہدایت کی جبکہ ان کے وکیل اکرم شیخ نے استدعا کی کہ ان کے موکل کی جان کو خطرہ ہے ان کی موجودہ وزیراعلیٰ اسلم رئیسانی سے دشمنی ہے اس لیے انھیں سندھ ہائوس میںرکھا جائے تاہم عدالت نے ان کی یہ استدعا مستردکردی ۔چیف جسٹس نے کہاکہ قانون سب کے لیے برابرہے،کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیںکیا جاسکتا۔ پولیس نے یارمحمد رند کوتھانے منتقل کردیا۔
اپیل کی سماعت پیرکو تین رکنی بینچ کرے گا۔واضح رہے کوئٹہ کی انسداد دہشتگردی عدالت نے یارمحمد رندکو ایک شخص امام دین کو تاوان کے لیے اغواکرانے کے الزام میں 18جون2011کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف انھوں نے بلوچستان ہائیکورٹ میں اپیل دائرکی جو خارج ہوگئی ۔ہائیکورٹ کے اس فیصلے کو انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔آئی این پی کے مطابق یارمحمدرندکوکمرہ عدالت سے نکلتے ہی گرفتارکرلیاگیا۔
پولیس نے اغوا کیس میں عمرقیدکی سزا پانے والے واحد اپوزیشن رکن کوگرفتارکرکے تھانہ سیکریٹریٹ میں بندکردیا۔جمعرات کو چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے یارمحمد رندکی اپیل کی سماعت شروع کی توچیف جسٹس نے کہاکہ قواعدکے مطابق جب تک ملزم گرفتار نہ ہو اپیل کی سماعت نہیںکی جا سکتی ۔یار محمد رندکے وکیل اکرم شیخ نے قواعد میں نرمی کی درخواست کی تاہم عدالت نے درخواست مستردکردی، یارمحمد رند نے کمرہ عدالت میں خودکو سرنڈرکردیا ۔
عدالت نے انھیںتھانہ سیکریٹریٹ میں رکھنے کی ہدایت کی جبکہ ان کے وکیل اکرم شیخ نے استدعا کی کہ ان کے موکل کی جان کو خطرہ ہے ان کی موجودہ وزیراعلیٰ اسلم رئیسانی سے دشمنی ہے اس لیے انھیں سندھ ہائوس میںرکھا جائے تاہم عدالت نے ان کی یہ استدعا مستردکردی ۔چیف جسٹس نے کہاکہ قانون سب کے لیے برابرہے،کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیںکیا جاسکتا۔ پولیس نے یارمحمد رند کوتھانے منتقل کردیا۔
اپیل کی سماعت پیرکو تین رکنی بینچ کرے گا۔واضح رہے کوئٹہ کی انسداد دہشتگردی عدالت نے یارمحمد رندکو ایک شخص امام دین کو تاوان کے لیے اغواکرانے کے الزام میں 18جون2011کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف انھوں نے بلوچستان ہائیکورٹ میں اپیل دائرکی جو خارج ہوگئی ۔ہائیکورٹ کے اس فیصلے کو انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔آئی این پی کے مطابق یارمحمدرندکوکمرہ عدالت سے نکلتے ہی گرفتارکرلیاگیا۔