نچلے لیول پر ٹینس کی پوری ’’دال ہی کالی‘‘ نکلی

غیرمعروف ایونٹس میں بڑے پیمانے پر فکسنگ ہوتی ہے، اینٹی کرپشن آفیشل کا انکشاف

غیرمعروف ایونٹس میں بڑے پیمانے پر فکسنگ ہوتی ہے، اینٹی کرپشن آفیشل کا انکشاف فوٹو: فائل

نچلے لیول پر ٹینس کی پوری ''دال ہی کالی'' نکلی، غیرمعروف ایونٹس میں بڑے پیمانے پر فکسنگ ہوتی ہے، اینٹی کرپشن آفیشل کرس ایٹون کہتے ہیں کہ فٹبال اور کرکٹ کے بعد ٹینس ہی سب سے زیادہ کرپشن کی زد پر ہے، ابتدائی دو کھیلوں کی بانسبت اس میں انفرادی پلیئرز کو پھنسانا زیادہ آسان ہے، کھیل کے اپنے یونٹ کی ہی 'انٹیگریٹی' مشکوک ہے۔


تفصیلات کے مطابق ٹینس میں فکسنگ اسکینڈل افشا ہونے کے بعد آئے روز نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں، اب یہ معلوم ہوا کہ نچلے درجے پر ٹینس مقابلوں میں کرپشن معمول کی بات ہے۔ انٹرنیشنل سینٹر اسپورٹس سیکیورٹی (آئی سی ایس ایس)کے ڈائریکٹر اور سابق فیفا سیکیورٹی چیف کرس ایٹون نے کہاکہ ٹاپ لیول ٹینس مقابلوں میں کرپشن نہ ہونے کے برابر ہے، وہاں پر کھلاڑیوں کوبھاری معاوضے دیے جاتے ہیںلیکن دوسرے اور نچلے درجے کے مقابلوں میں یہ چیز عام ہے، ہم یہ محسوس کرنے والے واحد انٹیگریٹی آرگنائزیشن نہیں بلکہ دوسرے بھی یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں، سٹے باز لاکھوں ڈالرز مختلف میچز کے نتائج پر لگاتے ہیں، یہ چیز خاص طور پر مشرقی یورپ اور روس میں بہت عام ہے۔

ایٹون نے کہا کہ فٹبال اور کرکٹ کے بعد ٹینس پر سب سے زیادہ جوا کھیلا جاتا ہے، اگرچہ یہ کھیل فکسنگ کیلیے مرغوب نہیں مگر اس میں نتائج کو فکسڈ کرنا دیگر دوکی بانسبت زیادہ آسان ہے، اس لیے فٹبال اور کرکٹ کی بانسبت ٹینس سنگلز میں جواجیتے جانے کا تناسب بہت زیادہ ہے۔ کرس ایٹون نے ٹینس کے اپنے انٹیگریٹی یونٹ (ٹی آئی یو) کو سفید ہاتھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انٹیگریٹی کا مطلب ہے صاف شفاف مگر ٹی آئی یو اس پر پورا نہیں اترتا، یہ چھپ کر کام کرتا اور اس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آتا، اگر فوری طور پر سخت اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو نچلے لیول پر ٹینس کے جواریوں کی جنت ثابت ہونے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
Load Next Story