سانحہ چارسدہ کے بعد وفاق کا داخلی سیکیورٹی پلان میں اصلاحات کا فیصلہ
اس حوالے سے ٹھوس شواہد اور مزید معلومات بھی افغان حکومت کو فراہم کی جائے گی۔
سانحہ چار سدہ کے بعد وفاقی حکومت نے داخلی سیکیورٹی پلان کا جائزہ لینے اور اس میں اصلاحات کا فیصلہ کرلیا ہے۔
کالعدم تنظیموں خصوصاً نام بدل کر کام کرنے والے گروپس کے نیٹ ورکس اوران کی بلاواسطہ اور بلواسطہ حمایت کرنے والوں کے خلاف انٹیلی جنس رپورٹس کی روشنی میں مزید تیز ترین آپریشنز کیے جائیں گے ۔ ان آپریشنز کے دوران تمام دہشت گرد گروپس خصوصا ایسے مملک دشمن عناصر وتنظیموں ، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
دوسری جانب وفاقی حکومت اس بات پرغورکررہی ہے کہ افغان حکومت سے سفارتی طور پر رابطہ کرکے دوبارہ درخواست کی جائے گی کہ ایسے دہشت گرد گروپس اوران کے سہولت کاروں کے خلاف مذید ایکشن لیا جائے جو افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں یا ملک میں موجود دہشت گرد گروپوں کی حمایت کررہے ہیں۔اس حوالے سے ٹھوس شواہد اور مزید معلومات بھی افغان حکومت کو فراہم کی جائے گی۔
کالعدم تنظیموں خصوصاً نام بدل کر کام کرنے والے گروپس کے نیٹ ورکس اوران کی بلاواسطہ اور بلواسطہ حمایت کرنے والوں کے خلاف انٹیلی جنس رپورٹس کی روشنی میں مزید تیز ترین آپریشنز کیے جائیں گے ۔ ان آپریشنز کے دوران تمام دہشت گرد گروپس خصوصا ایسے مملک دشمن عناصر وتنظیموں ، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔
دوسری جانب وفاقی حکومت اس بات پرغورکررہی ہے کہ افغان حکومت سے سفارتی طور پر رابطہ کرکے دوبارہ درخواست کی جائے گی کہ ایسے دہشت گرد گروپس اوران کے سہولت کاروں کے خلاف مذید ایکشن لیا جائے جو افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں یا ملک میں موجود دہشت گرد گروپوں کی حمایت کررہے ہیں۔اس حوالے سے ٹھوس شواہد اور مزید معلومات بھی افغان حکومت کو فراہم کی جائے گی۔