انتخابی ضابطہ اخلاق کی کاپیاں سیاسی جماعتوں کوارسال
12اور13نومبرکوالیکشن کمیشن کااہم اجلاس طلب،عملدرآمدکاجائزہ لیاجائیگا
الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس 12 اور 13 نومبر کو اسلام آباد میں ہوگا، چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم صدارت کرینگے ۔
اس دوران عام انتخابات کے لیے انتظامات اور ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز ، نادرا حکام ، سیکریٹری شماریات ، ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن ، سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کے افسران ، یو این ڈی پی اور انٹرنیشنل فائونڈیشن فار الیکٹورل سسٹم کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیاہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کیمطابق اجلاس میں ووٹر فہرستوں کو غلطیوں سے پاک بنانے اور پریذائیڈنگ افسران کو ووٹرز کی تصویر والی فہرستوں کی فراہمی پر بات ہوگی جبکہ بیلٹ پیپرز کی تیاری میں مشکلات کا جائزہ لیا جائے گا ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مستقل پولنگ اسٹیشنوں کے قیام ، ریٹرننگ افسران اور پولنگ اسٹاف کی تربیت ، پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمروں اور عام پردے کے بجائے ووٹنگ اسکرین ( گتے کا باکس ) کی تنصیب اور ووٹر ایجوکیشن کا جائزہ بھی لیا جائے گا ۔ ثنا نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے مجوزہ ضابطہ اخلاق پر رائے لینے کے لیے مسودے کی کاپیاں سیاسی جماعتوں کو بھجوادی ہیں ، سیاسی جماعتیں دو ہفتوں میں اپنی تجاویز الیکشن کمیشن کو دینے کی پابند ہونگی۔
اس دوران عام انتخابات کے لیے انتظامات اور ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز ، نادرا حکام ، سیکریٹری شماریات ، ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن ، سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کے افسران ، یو این ڈی پی اور انٹرنیشنل فائونڈیشن فار الیکٹورل سسٹم کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیاہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کیمطابق اجلاس میں ووٹر فہرستوں کو غلطیوں سے پاک بنانے اور پریذائیڈنگ افسران کو ووٹرز کی تصویر والی فہرستوں کی فراہمی پر بات ہوگی جبکہ بیلٹ پیپرز کی تیاری میں مشکلات کا جائزہ لیا جائے گا ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مستقل پولنگ اسٹیشنوں کے قیام ، ریٹرننگ افسران اور پولنگ اسٹاف کی تربیت ، پولنگ اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمروں اور عام پردے کے بجائے ووٹنگ اسکرین ( گتے کا باکس ) کی تنصیب اور ووٹر ایجوکیشن کا جائزہ بھی لیا جائے گا ۔ ثنا نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے مجوزہ ضابطہ اخلاق پر رائے لینے کے لیے مسودے کی کاپیاں سیاسی جماعتوں کو بھجوادی ہیں ، سیاسی جماعتیں دو ہفتوں میں اپنی تجاویز الیکشن کمیشن کو دینے کی پابند ہونگی۔