قومی اسمبلی میں انکم ٹیکس ایمنسٹی ترمیمی بل 2016 کثرت رائے سے منظور

اپوزیشن نے بل پیش کرنے پر شدید احتجاج کیا جب کہ تحریک انصاف کے ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

اپوزیشن نے بل پیش کرنے پر شدید احتجاج کیا جب کہ تحریک انصاف کے ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں انکم ٹیکس ایمنسٹی ترمیمی بل 2016 کثرت رائے سے منظورکرلیا گیا جس کے بعد کالے دھن کو سفید کیا جاسکے گا۔

ڈپٹی اسپیکرمرتضیٰ جاوید عباسی کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس کے دوران حکمراں جماعت کی جانب سے کالے دھن کو قانونی بنانے کا بل "انکم ٹیکس ایمنسٹی ترمیمی بل 2016" پیش کیا گیا۔ اس موقع پرقائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈرشاہ محمود قریشی اورجماعت اسلامی کے رہنما صاحبزادہ طارق اللہ نے باقاعدہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بل کو مشاورت سے منظورہونا چاہیئے، انکم ٹیکس ایمنسٹی ترمیمی بل کالے دھن کو سفید کرنے کے مترادف ہے۔


اسمبلی میں بل پیش کیا گیا تو تحریک انصاف کے ارکان نے مطالبہ کیا کہ اسد عمرنے بل پرخاصا کام کیا ہے اس لئے انہیں اس پربات کرنے کی اجازت دی جائے جس پر ڈپٹی اسپیکرکا کہنا تھا کہ اسمبلی رولز اسد عمر کو بولنے کی اجازت نہیں دیتے جس پر پی ٹی آئی ارکان مشتعل ہوگئے اور بل کی کاپیاں پھاڑتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

واضح رہے کہ معمولی ٹیکس کی ادائیگی سے کالے دھن کو سفید بنانے کے لیے حکومتی بل کے تحت آئندہ 4 سال میں ٹیکس ادا نہ کرنے والے تاجراپنے کالے دھن کوسفید کرسکیں گے۔ حکومت کی اس سکیم سے 10 سال تک ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے فائدہ اٹھا سکیں گے جب کہ ایمنسٹی اسکیم سال 2016 سے 2018 کے لیے ہوگی.

Load Next Story