بلوچستان میں حالات طالبان جندولہ اور بی ایل اے نے خراب کئے رحمان ملک

ایمرجنسی یا گورنر راج لگانا صدر کا اختیار ہے، اٹارنی جنرل

ایمرجنسی یا گورنر راج لگانا صدر کا اختیار ہے، اٹارنی جنرل۔ فوٹو فائل

بلوچستان امن وامان کیس کی سماعت کے موقع پر وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ بلوچستان میں حالات طالبان، جندولہ اور بی ایل اے نے خراب کئے ہیں۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کی، اس موقع پروزیرداخلہ رحمان ملک نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ وہ حکم دے کہ بلوچستان کی حکومت چلتی رہے جس پرعدالت نے رحمان ملک کی یہ استدعا مسترد کردی۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حالات طالبان، جندولہ اور بی ایل اے نے خراب کئے چیف جسٹس موقع دیں تو معاملات وضاحت کے ساتھ بیان کر سکتےہیں۔


اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت کے بارے میں 12 اکتوبرکا فیصلہ برقرار ہے جواب میں اٹارنی جنرل نےکہا کہ ایمرجنسی یا گورنر راج لگانا صدر کا اختیار ہے امن وامان کے علاوہ بلوچستان مسئلے کے سیاسی محرکات بھی ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا اس سے بڑھ کر کیا ظلم ہو گا کہ وزیراعلی کا بھتیجا مارا جائے، گورنر، چیف سیکرٹری اور وزیراعلی پر حملے ہوتے ہیں، آپ اسلام آباد میں بیٹھ کر سمجھتے ہیں کہ سب ٹھیک ہے، سماعت 20 نومبرتک ملتوی کردی گئی ہے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پولیس اورایف سی کی وردیاں پہن کرلوگوں کوماراگیا اور قتل کرنے کے بعد بعض افراد نے فخریہ اندازمیں ذمہ داری بھی قبول کرلی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story