نئی زری پالیسی کے اعلان میں تاخیرکاخدشہ

ایس بی پی ایکٹ 1956میں ترمیم کے تحت پالیسی کیلیے مانیٹری کمیٹی بنائی جائیگی

رواںہفتے اجراممکن نہیں،ذرائع،کمیٹی کی تشکیل کے بعداجلاس کا وقت دیا جائیگا،اسٹیٹ بینک فوٹو: فائل

مانیٹری پالیسی برائے فروری مارچ کا اعلان مانیٹری پالیسی کمیٹی کی تاحال عدم تشکیل کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے۔

کمیٹی 10 اراکین پر مشتمل ہوگی جس میں مرکزی بینک کے 4ملازمین، ایس بی پی بورڈ کے3 اراکین اور 3معاشی ماہرین شامل کیے جائیں گے، کمیٹی کی بنیادی ذمے داری اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کا فیصلہ کرنا ہو گی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کی تشکیل تاحال مکمل نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے فروری اور مارچ کے لیے مانیٹری پالیسی کا تعین بھی تاخیر کا شکار ہوتا نظر آرہا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے آئندہ 2ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کے لیے نظام الاوقات کا تعین نہیں کیا گیا ۔


تاہم اس مرتبہ مانیٹری پالیسی کا اعلان پریس کانفرنس کے ذریعے کیا جائے گا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان مانیٹری پالیسی کا اعلان عموماً ہفتے کے اختتام پر کرتا ہے، اس لیے امکان ہے کہ پالیسی کا اجرا رواں ماہ کے آخری ہفتے میں کیا جائے گا۔ دریں اثنا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ زری پالیسی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے نظام الاوقات کا اعلان اس کے ارکان کی نامزدگی کا عمل مکمل ہونے کے بعد کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے دسمبر تاجنوری کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان 21نومبر کو کیاگیا تھا تاہم فروری مارچ کے لیے زری پالیسی رواں ہفتے جاری نہیں کی جا رہی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ 1956میں ترمیمی بل 2015کے تحت مرکزی بینک کو زیادہ بااختیار بنانے کے لیے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Load Next Story