اسلامی ممالک کی پارلیمانی تنظیم کی مشترکہ قرارداد میں مسئلہ کشمیرشامل

قرارداد بغداد میں منعقدہ ’’پی یو آئی سی‘‘ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں منظور کی گئی

بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلیے خدمات انجام دینے والی عالمی تنظیموں کو داخلے کی اجازت دے، ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فورسز کی جارحیت پر تشویش کا اظہار، پاکستانی وفد میں پیر عمران شاہ، امجد علی خان شامل فوٹو: فائل

اسلامی ممالک کی پارلیمانی تنظیم (پی یو آئی سی) کی خصوصی کمیٹی برائے سیاسی و خارجہ امور کی مشترکہ قرار داد میں مسئلہ کشمیر کو شامل کر لیا گیا۔ قرارداد عراقی دارالحکومت بغداد میں (پی یو آئی سی) کی جنرل اسمبلی کے 11ویں اجلاس میں کمیٹی کے اجلاس میں منظور کی گئی۔

بغداد سے موصول پیغام کے مطابق قرارداد کو حتمی منظوری کے لیے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ کمیٹی میں پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے میں مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پر امن حل نکالنے پر زور دیا گیا ہے اور مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا گیا ہے۔


قرارداد میں خصوصی طور پر بھارت پر کشمیر میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے خدمات انجام دینے والی تنظیموں کے داخلے کی اجازت دینے پر زور دیا گیا ہے اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جارحیت پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی ممبران قومی اسمبلی پیر عمران شاہ اور امجد علی خان پر مشتمل پارلیمانی وفد کر رہا ہے۔

پاکستان کے پارلیمانی وفد نے قرارداد میں مسئلہ کشمیر کی شمولیت کے لیے دیگر ممبر ممالک کو قائل کرنے کے حوالے سے بھرپور سرگرمی کا مظاہرہ کیا۔ پی یو آئی سی اسلامی ممالک کی پارلیمانی تنظیم ہے جس کی جنرل اسمبلی کے 11ویں اجلاس میں 54 ممالک کی پارلیمان سے ممبران شریک ہیں۔
Load Next Story