افغانستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کے داخل ہونے کے پاکستانی موقف کومسترد کردیا
افغانستان نے کسی دہشت گرد گروپ کو اپنے یہاں پناہ نہیں دی،ترجمان افغان صدر
PESHAWAR:
افغان صدارتی ترجمان نے باچا خان یونیورسٹی حملے میں افغان سرزمین استعمال ہونے کے پاکستانی موقف کو مسترد کردیا۔
ترجمان افغان صدر کی جانب سے جاری مختصربیان کے مطابق پاکستان کے شہر چارسدہ کی باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے میں افغان سرزمین استعمال نہیں ہوئی، افغانستان نے کسی دہشت گرد گروپ کو پناہ نہیں دی جب کہ افغانستان کسی دہشت گرد گروپ کی حمایت بھی نہیں کرتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اچھے اور برے دہشت گردوں پر یقین نہیں رکھتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے افغان قیادت اورامریکی کمانڈرجنرل جان کیمبل کو فون کیا اور باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ چارسدہ حملے کو افغانستان کے ایک مقام سے کنٹرول کیا گیا جہاں سے تحریک طالبان کا ایک آپریٹر دہشت گردوں کو فون پرہدایات دے رہا تھا۔
افغان صدارتی ترجمان نے باچا خان یونیورسٹی حملے میں افغان سرزمین استعمال ہونے کے پاکستانی موقف کو مسترد کردیا۔
ترجمان افغان صدر کی جانب سے جاری مختصربیان کے مطابق پاکستان کے شہر چارسدہ کی باچاخان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے میں افغان سرزمین استعمال نہیں ہوئی، افغانستان نے کسی دہشت گرد گروپ کو پناہ نہیں دی جب کہ افغانستان کسی دہشت گرد گروپ کی حمایت بھی نہیں کرتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اچھے اور برے دہشت گردوں پر یقین نہیں رکھتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے افغان قیادت اورامریکی کمانڈرجنرل جان کیمبل کو فون کیا اور باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گردوں کے حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ چارسدہ حملے کو افغانستان کے ایک مقام سے کنٹرول کیا گیا جہاں سے تحریک طالبان کا ایک آپریٹر دہشت گردوں کو فون پرہدایات دے رہا تھا۔