رنویر اپنے اسکول پہنچ گئے بچوں کیساتھ سیلفی بنواتے رہے
اپنے والدین اور اساتذہ کے شکر گزار ہوں جنھوں نے انھیں ایک بہتر انسان بنایا، رنویر
اداکار رنویر سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ زمانہ طالب علمی بہت موٹا ہونے کی وجہ سے اسکول میں ان کا مذاق اڑایا جاتا تھا۔
رنویر کا اپنے اسکول '' لرنرز اکیڈمی'' کے سالانہ فنکشن میں شرکت کے دوران کہنا تھا ''میں اسکول کے زمانے میں اتنا شرارتی تھا کہ اسکول ہی میری زندگی تھی' میں نے یہاں 15 سال پڑھا اور اتنا شرارتی ہونے کے باوجود جب میں یہاں سے پاس آؤٹ ہوا تو میں اسکول کا ہیڈ بوائے تھا ''۔
رنویر کا مزید کہنا تھا ''میں اسکول میں اسٹیج پر پرفارم کرنے والے ایک اسٹار کے طور پر مشہور تھا ''۔ رنویر اس موقع پر اپنے پرانے اساتذہ سے بھی ملے، انھوں نے اسکول کے طلبہ کے ساتھ سیلفیاں بھی لیں۔ رنویر نے کہا کہ انھوں نے اسکول کے اسٹیج ڈراموں اور ڈانس میں حصہ لیا جہاں سے انھیں معلوم ہوا کہ وہ بھی پرفارم کرسکتے ہیں۔
رنویر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والدین اور اساتذہ کے شکر گزار ہیں جنھوں نے انھیں ایک بہتر انسان بنایا۔ رنویر نے اس موقع پر اپنی شرٹ کے نیچے پہنی ہوئی اسکول کی ایک شرٹ بھی دکھائی، جس پر مختلف پیغامات لکھے تھے، اس حوالے سے ان کا کہنا تھا ''یہ پیغامات میرے دوستوں اور اساتذہ نے اسکول کے آخری دن لکھے تھے، یہ ایک یادگار ہے اور میں نے اسے بہت سنبھال کر رکھا ہے''۔
رنویر کا اپنے اسکول '' لرنرز اکیڈمی'' کے سالانہ فنکشن میں شرکت کے دوران کہنا تھا ''میں اسکول کے زمانے میں اتنا شرارتی تھا کہ اسکول ہی میری زندگی تھی' میں نے یہاں 15 سال پڑھا اور اتنا شرارتی ہونے کے باوجود جب میں یہاں سے پاس آؤٹ ہوا تو میں اسکول کا ہیڈ بوائے تھا ''۔
رنویر کا مزید کہنا تھا ''میں اسکول میں اسٹیج پر پرفارم کرنے والے ایک اسٹار کے طور پر مشہور تھا ''۔ رنویر اس موقع پر اپنے پرانے اساتذہ سے بھی ملے، انھوں نے اسکول کے طلبہ کے ساتھ سیلفیاں بھی لیں۔ رنویر نے کہا کہ انھوں نے اسکول کے اسٹیج ڈراموں اور ڈانس میں حصہ لیا جہاں سے انھیں معلوم ہوا کہ وہ بھی پرفارم کرسکتے ہیں۔
رنویر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والدین اور اساتذہ کے شکر گزار ہیں جنھوں نے انھیں ایک بہتر انسان بنایا۔ رنویر نے اس موقع پر اپنی شرٹ کے نیچے پہنی ہوئی اسکول کی ایک شرٹ بھی دکھائی، جس پر مختلف پیغامات لکھے تھے، اس حوالے سے ان کا کہنا تھا ''یہ پیغامات میرے دوستوں اور اساتذہ نے اسکول کے آخری دن لکھے تھے، یہ ایک یادگار ہے اور میں نے اسے بہت سنبھال کر رکھا ہے''۔