کچھ سیاسی لیڈر قومی مفاد کو نظر انداز کرکے اپنی دکانداری چمکا رہے ہیں چوہدری نثار
کچھ عناصر اور سیاسی جماعتیں قومی مفاد کو نظر انداز کرکے سیاست کررہی ہیں، وفاقی وزیرداخلہ
وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا ہے کہ کچھ سیاسی لیڈر قومی مفاد کو نظر انداز کرکے اپنی دکانداری چمکا رہے ہیں جب کہ کچھ عناصر دوستی کا لبادہ اوڑھ کر عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے آنکھیں بند کیے رکھیں تاہم موجودہ حکومت نے صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی بنائی اور پہلی بار سلامتی پالیسی بنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ داخلی سلامتی علاقائی اور جغرافیائی حالات سے متاثرہوتی ہے جس کے لیے داخلی سلامتی کے لئے مسلسل کوششیں اور نگرانی ضروری ہے تاہم سول وعسکری قیادت میں ہم آہنگی سے سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر دوستی کا لبادہ اوڑھ کر صورتحال کا فائدہ اٹھا رہے ہیں جب کہ دوستی کا لبادہ اوڑھنے والے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں، جو منفی تاثر پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر اور سیاسی جماعتیں قومی مفاد کو نظر انداز کرکے سیاست کررہی ہیں جب کہ کچھ سیاسی لیڈر اپنی دکانداری چمکا رہے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد دہشتگردی کےخطرے سے نمٹنے کیلیے نیشنل ایکشن پلان بنایا اور اس پر عملدرآمد بھی کروایا تاہم دہشت گردی کے واقعات سےمایوسی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ منفی باتیں پھیلانے والے جان لیں 2016 سے دہشتگردی کے تمام گراف نیچے کی طرف ہیں۔
نیشنل ڈیفینس یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے آنکھیں بند کیے رکھیں تاہم موجودہ حکومت نے صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی بنائی اور پہلی بار سلامتی پالیسی بنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ داخلی سلامتی علاقائی اور جغرافیائی حالات سے متاثرہوتی ہے جس کے لیے داخلی سلامتی کے لئے مسلسل کوششیں اور نگرانی ضروری ہے تاہم سول وعسکری قیادت میں ہم آہنگی سے سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر دوستی کا لبادہ اوڑھ کر صورتحال کا فائدہ اٹھا رہے ہیں جب کہ دوستی کا لبادہ اوڑھنے والے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں، جو منفی تاثر پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر اور سیاسی جماعتیں قومی مفاد کو نظر انداز کرکے سیاست کررہی ہیں جب کہ کچھ سیاسی لیڈر اپنی دکانداری چمکا رہے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد دہشتگردی کےخطرے سے نمٹنے کیلیے نیشنل ایکشن پلان بنایا اور اس پر عملدرآمد بھی کروایا تاہم دہشت گردی کے واقعات سےمایوسی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ منفی باتیں پھیلانے والے جان لیں 2016 سے دہشتگردی کے تمام گراف نیچے کی طرف ہیں۔