ایشیا میں ہرسال 42 ہزارافراد ملیریاسے مرتے ہیںماہرین
3 کروڑ افرادبیماری کا شکار بنتے، پاکستان ،بھارت،انڈونیشیا، میانماراورپاپوا نیوگنی سرفہرست ہیں
ایشیامیں ہرسال 3کروڑ افراد ملیریاکا شکارہوتے ہیں جن میں 42 ہزارموت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔آسٹریلوی شہرسڈنی میں ہونے والی ملیریا۔
2012ء کانفرنس میں بتایاگیاہے کہ ملیریا سے نمٹنے کی زیادہ ترکوششیں افریقہ میں ہی کی گئی ہیں جو مچھرسے پیداہونے والی اس بیماری سے ہلاکتوںکے معاملے میں پوری دنیا میں سرفہرست ہے۔ افریقہ میں ہرسال ساڑھے چھ لاکھ افراد ملیریاسے مرتے ہیں۔ دنیامیں تین ارب 30 کروڑ افرادکویہ بیماری لگنے کا خطرہ ہوتاہے ان میں ڈھائی ارب افریقہ سے باہررہتے ہیں۔اس بیماری سے نمٹنے کیلیے مربوط سیاسی اورعلاقائی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔اس بیماری سے پاکستان ،بھارت، میانمار، انڈونیشیا، پاپوا نیوگنی سب سے زیادہ متاثرہوتے ہیں۔
2012ء کانفرنس میں بتایاگیاہے کہ ملیریا سے نمٹنے کی زیادہ ترکوششیں افریقہ میں ہی کی گئی ہیں جو مچھرسے پیداہونے والی اس بیماری سے ہلاکتوںکے معاملے میں پوری دنیا میں سرفہرست ہے۔ افریقہ میں ہرسال ساڑھے چھ لاکھ افراد ملیریاسے مرتے ہیں۔ دنیامیں تین ارب 30 کروڑ افرادکویہ بیماری لگنے کا خطرہ ہوتاہے ان میں ڈھائی ارب افریقہ سے باہررہتے ہیں۔اس بیماری سے نمٹنے کیلیے مربوط سیاسی اورعلاقائی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔اس بیماری سے پاکستان ،بھارت، میانمار، انڈونیشیا، پاپوا نیوگنی سب سے زیادہ متاثرہوتے ہیں۔