زکا وائرس امریکا سے یورپ پہنچ گیا 40 لاکھ سے زائد افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ

زکا وائرس کے باعث صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے، ڈائریکٹر عالمی ادارہ صحت کی ڈاکٹر مارگریٹ چین

صرف برازیل میں زکا وائرس سے اب تک 15 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ فوٹو: فائل

جان لیوا وائرس رکا لاطینی امریکی ریاستوں میں تباہی پھیلانے کے بعد یورپ میں بھی منتقل ہو گیا ہے جس کے باعث 40 لاکھ سے بھی زائد افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک کے بعد فرانس میں بھی زکا سے متاثرہ افراد کی تشخیص ہوئی ہے، فرانسیسی حکومت نے 5 افراد میں زکا وائرس کی تشخیص کی تصدیق کی ہے جب کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی کے نفاذ کے ساتھ عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہیں۔


دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر ڈاکٹر مارگریٹ چین کا کہنا ہے کہ زکا وائرس معمولی خطرے سے ہنگامی صورتحال تک پہنچ چکا ہے اور اس کے اثرات انتہائی مہلک ہیں۔ انھوں نے متنبہ کیا ہے کہ زکا وائرس کے باعث صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے کیونکہ رواں برس موسمی تغیرات کی وجہ سے کئی ممالک میں مچھروں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والا یہ مہلک وائرس اب تک جنوبی امریکا کے 20 ممالک میں پھیل چکا ہے تاہم زکا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک برازیل ہے جہاں اب تک اس وائرس کے باعث 15 لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ زکا وائرس سب سے پہلے یوگنڈا میں 1947 میں سامنے آیا تھا جب کہ جنوبی امریکا اس وائرس کا پہلا کیس مئی 2015 میں رپورٹ ہوا تھا۔ زکا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے بچوں کے سر عام حالات کے مقابلے میں پیدا ہونے والے بچوں سے چھوٹے ہوتے ہیں۔
Load Next Story