متحدہ قومی موومنٹ نے اسکولوں کی سیکیورٹی کا معاملہ سندھ اسمبلی میں اٹھا دیا
اسکولوں کو بند کرنا مسائل کا حل نہیں، سب سے پوچھا جانا چاہیئے کہ تعلیم سے متعلق قومی پالیسی کیا ہے، خواجہ اظہارالحسن
متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے صوبے میں اسکولوں کی سیکیورٹی سے متعلق معاملہ اٹھا دیا۔
اسپیکراسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے سیکیورٹی خدشات کے باعث اسکولوں کی بندش کے معاملے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ سرکاری اور نجی اسکولوں کی سیکیورٹی انتہائی خراب ہے، سب سے پوچھا جانا چاہیئے کہ تعلیم سے متعلق قومی پالیسی کیا ہے، سیکیورٹی خطرات کے باعث اسکولوں کو بند کرنا مسائل کا حل نہیں بلکہ ان کا تحفظ اہم مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساںحہ آرمی پبلک اسکول پر وفاقی و صوبائی حکومت کا جو بیان سامنے آیا وہی بیان سانحہ چارسدہ کے بعد بھی جاری کیا گیا لیکن اس حوالے سے کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔
خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ داخلہ اور محکمہ تعلیم ایک دوسرے کے ساتھ کھیل رہے ہیں، دونوں محکموں کے لئے 2 سال کا بجٹ تقریبا 400 بلین ہے جس میں سے سیکیورٹی پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا گیا۔
اسپیکراسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے سیکیورٹی خدشات کے باعث اسکولوں کی بندش کے معاملے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ سرکاری اور نجی اسکولوں کی سیکیورٹی انتہائی خراب ہے، سب سے پوچھا جانا چاہیئے کہ تعلیم سے متعلق قومی پالیسی کیا ہے، سیکیورٹی خطرات کے باعث اسکولوں کو بند کرنا مسائل کا حل نہیں بلکہ ان کا تحفظ اہم مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساںحہ آرمی پبلک اسکول پر وفاقی و صوبائی حکومت کا جو بیان سامنے آیا وہی بیان سانحہ چارسدہ کے بعد بھی جاری کیا گیا لیکن اس حوالے سے کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔
خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ داخلہ اور محکمہ تعلیم ایک دوسرے کے ساتھ کھیل رہے ہیں، دونوں محکموں کے لئے 2 سال کا بجٹ تقریبا 400 بلین ہے جس میں سے سیکیورٹی پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا گیا۔