مستونگ آپریشن میں کالعدم بی ایل ایف کا کمانڈر ڈاکٹر منان مارا گیا وزیرداخلہ بلوچستان
ڈاکٹر منان ڈاکٹر اللہ نذر کے بعد کالعدم بلوچ لیریشن فرنٹ کی سربراہی کررہا تھا، سرفراز بگٹی
وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز مستونگ آپریشن میں کالعدم بی ایل ایف کا کمانڈر ڈاکٹر منان مارا گیا جو ڈاکٹر اللہ نذر کے بعد کالعدم تنظیم کی کمانڈ کررہا ہے۔
کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں، کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات ہمارے لیے چیلنج ہیں لیکن دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جارہی ہیں جب کہ اقتصادی راہداری کو بھی ہر لحاظ سے تحفظ فراہم کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ میں دہشت گردوں کے خلاف 239 آپریشنز کیے گئے جن میں 22 دہشت گردوں کو ہلاک کر کے بھاری مقدار میں بارود اوربڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔
سرفراز بگٹی نے بتایا کہ گزشتہ روز ہونے والے مستونگ آپریشن میں کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ کے اہم رہنما ڈاکٹر منان کو چار ساتھیوں سمیت مار دیا گیا ہے، ڈاکٹر منان ڈاکٹر اللہ نذر کے بعد کالعدم تنظیم کی کمانڈ کررہا تھا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے والے 4 دہشت گردبھی اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں، بیرونی طاقتیں ملک کا امن تباہ کرنے کی سازشیں کررہی ہیں اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں جب کہ پورا ملک دہشت گردی سے متاثر اور حالت جنگ میں ہے لیکن ہم بلوچستان سمیت پورے ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سول اور ملٹری قیادت کے تعلقات بھی مثالی ہیں اور تمام ادارے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رہے ہیں۔
کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں، کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات ہمارے لیے چیلنج ہیں لیکن دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جارہی ہیں جب کہ اقتصادی راہداری کو بھی ہر لحاظ سے تحفظ فراہم کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ میں دہشت گردوں کے خلاف 239 آپریشنز کیے گئے جن میں 22 دہشت گردوں کو ہلاک کر کے بھاری مقدار میں بارود اوربڑی تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔
سرفراز بگٹی نے بتایا کہ گزشتہ روز ہونے والے مستونگ آپریشن میں کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ کے اہم رہنما ڈاکٹر منان کو چار ساتھیوں سمیت مار دیا گیا ہے، ڈاکٹر منان ڈاکٹر اللہ نذر کے بعد کالعدم تنظیم کی کمانڈ کررہا تھا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے والے 4 دہشت گردبھی اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں، بیرونی طاقتیں ملک کا امن تباہ کرنے کی سازشیں کررہی ہیں اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں جب کہ پورا ملک دہشت گردی سے متاثر اور حالت جنگ میں ہے لیکن ہم بلوچستان سمیت پورے ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سول اور ملٹری قیادت کے تعلقات بھی مثالی ہیں اور تمام ادارے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رہے ہیں۔