تیل قیمتیں2روزریکوری کے باوجودجنوری میں8فیصدگرگئیں

جنوری میں مجموعی طور پر ڈبلیوٹی آئی کی قیمتیں 9 فیصد اور برینٹ کی 7 فیصد کم رہیں۔

نرخ میں صرف پیداوارمیں کٹوتی کیلیے اوپیک روس اجلاس کی افواہوں پراضافہ ہوا، ماہرین فوٹو: فائل

خام تیل کی مارکیٹس نے جنوری کا اختتام جمعہ کو اگرچہ مثبت زون میں کیا تاہم یہ مہینہ ان کے لیے زبردست افراتفری کا حامل ثابت ہوا جس میں تیل کی بھرمار کے نتیجے میں قیمتیں نمایاں حد گرگئی تھیں تاہم جنوری کے آخری 2کاروباری ہفتے میں ریکوری آئی اور قیمتیں30ڈالر سے اوپر آگئیں مگر پھر بھی جنوری میں قیمتیں اوسطاً 8 فیصدکم رہیں۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق روس اور اوپیک کے درمیان تیل کی پیداوار میں کمی کے لیے اجلاس کے حوالے سے قیاس آرائیوں نے قیمتوں کوسپورٹ کیا اور جمعہ کو کاروبار کے اختتام پر نیویارک مرکنٹائل ایکس چینج میں امریکی آئل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے مارچ میں ترسیل کے لیے نرخ 33.62 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئے جو اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں کم وبیش 3ڈالر زیادہ ہیں، دوسری طرف لندن کی انٹرکانٹینینٹل ایکس چینج میں یورپی برانڈ برینٹ نارتھ سی خام تیل کی مارچ میں فراہمی کے لیے قیمت 34.74 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی جو اس سے پچھلے ہفتے سے 2.50ڈالر زیادہ ہے۔


واضح رہے کہ آخری 2ہفتوں میں یورپی اور امریکی کنٹریکٹس کی قیمتیں بڑھنے کے باوجود جنوری میں مجموعی طور پر ڈبلیوٹی آئی کی قیمتیں 9 فیصد اور برینٹ کی 7 فیصد کم رہیں۔ اسٹریٹجک انرجی اینڈ اکنامک ریسرچ کے مائیک لینچ کا کہنا ہے کہ روس اور اوپیک کے درمیان پیداوار میںکٹوتی کے لیے بات چیت کی افواہوں نے لوگوں کو تیل کی خریداری کی طرف مائل کیا حالانکہ اس کے علاوہ قیمتیں بڑھنے کا کوئی ٹھوس سبب نہیں۔ جمعرات کو روسی خبرایجنسیوں کے مطابق وزیرتوانائی الیگزینڈر نوواک نے کہاتھا کہ ماسکو اوپیک کے ساتھ تعاون اور پیداوار میں دوطرفہ بنیادوں پر 5 فیصد کٹوتی کے لیے بات چیت پر تیار ہے کیونکہ وینزویلا نے ہم سے اجلاس بلانے کے حوالے سے بات کی ہے۔

اس بیان پرافواہوں کا بازار گرم ہونے سے اگرچہ قیمتوں بڑھیں تاہم کلیپرڈیٹا کے میٹ اسمتھ کا خیال ہے کہ اس بیان سے قطع نظر اوپیک کے سینئر ارکان اس معاملے پر انکاری ہیں۔ پرائس فیوچرز گروپ کے تجزیہ کار فل فلائن کے مطابق صرف روس اوپیک اجلاس کی بات نے رجحان کو بلند کیا تاہم فی الوقت اوپیک سمٹ کی بات کا انکار کیا جا رہا ہے مگر مارکیٹ میں امید کی کرن نظرآئی ہے کہ کم ازکم پیداواری ممالک تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے لیے مل کر بیٹھ سکتے ہیں اور یہ امید مارکیٹ کو سپورٹ کرنے کے لیے کافی ہے۔

 
Load Next Story