پی آئی اے ورکرز کی ہڑتال 5 روز کی ہڑتال سے 60 کروڑ روپے کا نقصان
بکنگ بند ہو گئی، مشترکہ ایکشن کمیٹی نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن میں مشترکہ ایکشن کمیٹی کی جانب سے 5 دن سے جاری احتجاج کی وجہ سے 60 کروڑ روپے خسارے کا نقصان ہوا جبکہ بکنگ کا عمل عملًا بند ہوگیا احتجاج کی وجہ پی آئی اے سے جانے والے مسافروں نے پی آئی اے کے بجائے دیگرنجی ایئر لائنوں کے ذریعے بکنگ کرانا شروع کردی جس سے ادارے کومزید نقصان ہورہاہے۔
مشترکہ ایکشن کمیٹی نے آج (اتوار کو) ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ مشترکہ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے عزم کا اعادہ کیا کہ 2 فروری سے فضائی آپریشن بند کر دیا جائے گا۔ ادارے کے ترجمان دانیال گیلانی نے بتایا کہ اگر 2 فروری سے فضائی آپریشن بند کیا گیا تو ادارے کو یومیہ 50 کروڑ روپے خسارے کا سامنا کرنا ہو گا، احتجاجی ملازمین نے ملک بھرمیں پی آئی اے کے بکنگ مراکز کو بند کرا رکھا ہے جبکہ کارگوسروس بھی معطل ہونے کی وجہ سے یومیہ لاکھوں روپے نقصان کا سامنا ہے۔
انھوں نے انتظامیہ کی جانب سے ملازمین سے اپیل کی کہ وہ اپنا احتجاج ختم کر دیں، دریں اثنا ملازمین کا احتجاج پانچویں دن چھٹی کی وجہ سے موخر رہا تاہم ہفتے کو مشترکہ ایکشن کمیٹی کا ہونے والا اجلاس اب اتوار کو ہیڈ آفس میں طلب کیا گیا ہے جس میں 2 فروری کو ممکنہ طور پر کی جانے والی فضائی آپریشن کی معطلی کو حتمی شکل دی جائیگی تاہم ہفتے کوملازمین ہیڈ آفس آئے تھے لیکن چھٹی اور کوئی رہنما نہ ہونے کی وجہ سے واپس چلے گئے، مشترکہ ایکشن کمیٹی کے رہنما عبید اللہ نے بتایا کہ طلب کردہ ہنگامی اجلاس میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو 2 فروری سے فضائی آپریشن کو معطل رکھنے کے عمل کی نگرانی کریں گی۔
مشترکہ ایکشن کمیٹی نے آج (اتوار کو) ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ مشترکہ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے عزم کا اعادہ کیا کہ 2 فروری سے فضائی آپریشن بند کر دیا جائے گا۔ ادارے کے ترجمان دانیال گیلانی نے بتایا کہ اگر 2 فروری سے فضائی آپریشن بند کیا گیا تو ادارے کو یومیہ 50 کروڑ روپے خسارے کا سامنا کرنا ہو گا، احتجاجی ملازمین نے ملک بھرمیں پی آئی اے کے بکنگ مراکز کو بند کرا رکھا ہے جبکہ کارگوسروس بھی معطل ہونے کی وجہ سے یومیہ لاکھوں روپے نقصان کا سامنا ہے۔
انھوں نے انتظامیہ کی جانب سے ملازمین سے اپیل کی کہ وہ اپنا احتجاج ختم کر دیں، دریں اثنا ملازمین کا احتجاج پانچویں دن چھٹی کی وجہ سے موخر رہا تاہم ہفتے کو مشترکہ ایکشن کمیٹی کا ہونے والا اجلاس اب اتوار کو ہیڈ آفس میں طلب کیا گیا ہے جس میں 2 فروری کو ممکنہ طور پر کی جانے والی فضائی آپریشن کی معطلی کو حتمی شکل دی جائیگی تاہم ہفتے کوملازمین ہیڈ آفس آئے تھے لیکن چھٹی اور کوئی رہنما نہ ہونے کی وجہ سے واپس چلے گئے، مشترکہ ایکشن کمیٹی کے رہنما عبید اللہ نے بتایا کہ طلب کردہ ہنگامی اجلاس میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو 2 فروری سے فضائی آپریشن کو معطل رکھنے کے عمل کی نگرانی کریں گی۔