پیرس میں واقع دنیا کے بہترین ریسٹورینٹ کے ’’شیف‘‘ نے خود کشی کرلی

44 سالہ شیف بونوا کے ریسٹورینٹ کو ان کے مزیدار کھانوں کی وجہ سے ’’تین مشیلین اسٹار‘‘ ملے تھے۔

44 سالہ شیف بونوا کے ریسٹورینٹ کو ان کے مزیدار کھانوں کی وجہ سے ’’تین مشیلین اسٹار‘‘ ملے تھے۔ فوٹو؛ فائل

دنیا کو اپنے ہاتھوں سے بنائے گئی مزیدار ترین اور انواع و قسام کی ڈشز سے لطف اندوز کرنے والے اور صرف 2 ماہ قبل دنیا کے بہترین ریسٹورنٹ کا درجہ پانے والے بہترین شیف نے خودکشی کرلی جن کی لاش ان کے گھر میں پائی گئی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق 44 سالہ شیف بونوا کا ریسٹورنٹ پیرس میں واقع تھا ان کے ہاتھوں کے ذائقے کی بدولت ان کے ریسٹورنٹ کو ''تین مشیلین اسٹار'' ملے تھے اور فرانس کی ''لا لسٹ'' کی جانب سے دنیا بھر کی بہترین کھانے کی جگہ کی فہرست میں ان کا ریسٹورینٹ سرفہرست تھا تاہم دنیا کے اس بہترین شیف کی لاش ان کے سوئٹزر لینڈ میں واقع گھر میں پائی گئی جس پر سوئٹزرلینڈ کی پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیق میں بونوا کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہوں نے خود کشی کی ہے جب کہ سوئس نیوز ویب سائٹ کے مطابق وہ پیرس میں مشیلین کی نئی گائیڈ کے اجرا میں شرکت کرنے والے تھے۔


دلچسپ بات یہ ہے کہ بونوا نے اپنے کیرئیر کا آغاز اسی ریسٹورنٹ سے 1996 سے کیا اور اپنی مہارت کے باعث 2012 میں اپنی اہلیہ کے ساتھ اس کے مالک بن گئے تاہم اس کے بعد انہوں نے سوئٹزرلینڈ کی شہریت حاصل کر لی تھی جب کہ وہ ایک اچھے شکاری تھے اور وہ بہت سے مخصوص قسم کے خوان تیار کرنے کے لیے مشہور تھے۔ انہوں نے گذشتہ سال شکار اور گوشت کے متعلق ایک ضخیم کتاب لکھی تھی۔

واضح رہے کہ پیرس کا شمار ان شہروں میں ہوتا ہے جہاں دنیا کے 380 بہترین ہوٹلوں میں سے 100 یہاں موجود ہیں اسی وجہ سے ان ریسٹورینٹ کے مالکان پر اپنے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے سخت ذہنی دباؤ ہوتا ہے۔ 2003 میں بھی پیرس کے ایک بہترین ہوٹل کے مالک برنارڈ لیوزیو نے ہوٹل کی ریٹنگ میں معمولی سے کمی آنے پر خود کشی کرلی تھی۔
Load Next Story