گوگل کی کمپنی ’’الفابیٹ‘‘ نے منافع کمانے میں ’’ایپل‘‘ کو پیچھے چھوڑ دیا
اس اضافے کے بعد اب الفابیٹ کمپنی کی قیمت 568 ارب ڈالر ہوگئی جو پاکستانی روپوں میں 568 کھرب روپے بنتی ہے۔
BERLIN:
یہ دور ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کا دور ہے اور اس میں کام کرنے والی کمپنیاں نفع کمانے کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہیں اور اکثر نفع کمانے میں گوگل اور ایپل کا سامنا رہتا ہے تاہم اب تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ نے چوتھی سہ ماہی کا منافع کمانے میں ایپل کو پچھاڑ دیا اورٹیکنالوجی کی دنیا کی قیمتی ترین کمپنی بن گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق الفابیٹ کمپنی نے رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں 4.9 ارب ڈالر کمائے اور یوں ان کے سالانہ نفع میں 4.7 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس سے الفابیٹ کے شیئر کی قمیت میں 9 فیصد اضافہ ہوگیا۔ اس اضافے کے بعد اب الفابیٹ کمپنی کی قیمت 568 ارب ڈالر ہوگئی ہے جو پاکستانی روپوں میں 568 کھرب روپے بنتی ہے جب کہ ایپل کی کل قمیت 535 ارب ڈالرہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ الفابیٹ کا سالانہ نفع 16.3 ارب ڈالر سے بڑھا ہے جب کہ اسی کمپنی کی ایک اور شاخ ادر بیٹس کو اسی سہ ماہی کے دوران 3.6 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، گوگل کا آپریٹنگ انکم بڑھ کر 23.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے اوراس کی نفع میں اضافہ کی بڑی وجہ آن لائن اشتہارروں میں اضافہ ہے۔ الفابیٹ کے شیئر کی قیمت اس وقت 770 ڈالر ہے جب کہ اس کی اسٹاک مارکیٹ میں قیمت 517 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
مزوہو سیکورٹیز کے مینجنگ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس سے ثابت ہورہا ہے کہ گوگل مسلسل موبائل اشتہارات میں لیڈ کر رہا ہے جب کہ تجزیہ کاروں کے مطابق ایپل نے گزشتہ سال اپنے فیچرز میں کوئی بڑا انوکھا آئیڈیا نہیں دیا جب کہ اس کے مقابلے میں الفابیٹ نے کئی نئے آئیڈیا دیئے ہیں جس کا اسے انعام نفع کی صورت میں ملا۔ گوگل پر سال بھر ڈرایورلیس کار، انٹرنیٹ رکھنے والے غباروں اور گوگل گلاس کے لاؤنچ کرنے سے متعلق کافی دباؤرہا تاہم پھر بھی گوگل نے میدان مارلیا۔
یہ دور ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کا دور ہے اور اس میں کام کرنے والی کمپنیاں نفع کمانے کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہیں اور اکثر نفع کمانے میں گوگل اور ایپل کا سامنا رہتا ہے تاہم اب تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ نے چوتھی سہ ماہی کا منافع کمانے میں ایپل کو پچھاڑ دیا اورٹیکنالوجی کی دنیا کی قیمتی ترین کمپنی بن گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق الفابیٹ کمپنی نے رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں 4.9 ارب ڈالر کمائے اور یوں ان کے سالانہ نفع میں 4.7 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس سے الفابیٹ کے شیئر کی قمیت میں 9 فیصد اضافہ ہوگیا۔ اس اضافے کے بعد اب الفابیٹ کمپنی کی قیمت 568 ارب ڈالر ہوگئی ہے جو پاکستانی روپوں میں 568 کھرب روپے بنتی ہے جب کہ ایپل کی کل قمیت 535 ارب ڈالرہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ الفابیٹ کا سالانہ نفع 16.3 ارب ڈالر سے بڑھا ہے جب کہ اسی کمپنی کی ایک اور شاخ ادر بیٹس کو اسی سہ ماہی کے دوران 3.6 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، گوگل کا آپریٹنگ انکم بڑھ کر 23.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے اوراس کی نفع میں اضافہ کی بڑی وجہ آن لائن اشتہارروں میں اضافہ ہے۔ الفابیٹ کے شیئر کی قیمت اس وقت 770 ڈالر ہے جب کہ اس کی اسٹاک مارکیٹ میں قیمت 517 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
مزوہو سیکورٹیز کے مینجنگ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس سے ثابت ہورہا ہے کہ گوگل مسلسل موبائل اشتہارات میں لیڈ کر رہا ہے جب کہ تجزیہ کاروں کے مطابق ایپل نے گزشتہ سال اپنے فیچرز میں کوئی بڑا انوکھا آئیڈیا نہیں دیا جب کہ اس کے مقابلے میں الفابیٹ نے کئی نئے آئیڈیا دیئے ہیں جس کا اسے انعام نفع کی صورت میں ملا۔ گوگل پر سال بھر ڈرایورلیس کار، انٹرنیٹ رکھنے والے غباروں اور گوگل گلاس کے لاؤنچ کرنے سے متعلق کافی دباؤرہا تاہم پھر بھی گوگل نے میدان مارلیا۔