چاند کے چارذرات اب تک ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کی الماری میں ہیں
چاند کی مٹی کے ان چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کو ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ میں ایک الماری میں رکھا گیا۔
لاہور:
برطانیہ کے کئی وزیراعظموں کو یہ مسئلہ درپیش رہا ہے کہ چاند کی مٹی کے ان نادر ٹکڑوں کو جو انسانی تاریخ میں پہلی بار چاند کی سرزمین پر قدم رکھنے والے اپولو ٹو کے خلابار اپنے ساتھ لائے تھے اور جو سوونیئر کے طور پر برطانوی وزیراعظم کو پیش کیے گئے، آخر کہاں رکھا جائے، پھر چاند کی مٹی کے ان چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کو ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ میں ایک الماری میں رکھا گیا۔
چاند کی مٹی کے ان ٹکڑوں کے سفر کا تذکرہ برٹش نیشنل آرکائیوز نے حال ہی میں کیا اور اس مقصد سے 178 صفحات پر پھیلی ہوئی اس خط وکتابت کی تفصیلات جاری کیں جو تیس سال پہلے پرائم منسٹر ہاؤس نے کی تھی۔ یاد رہے کہ 48پونڈ کے وزنی چاند کی چٹانوں کے ٹکڑوں میں سے چار چار پچاس پچاس ملی گرام وزنی ذرات وہائٹ ہاؤس کی طرف سے خیرسگالی کے طور پر 135 ملکوں اقوام متحدہ اور پچاس ریاستوں کے رہنماؤں کو پیش کیے گئے تھے۔
چاول کے دانوں کے برابر یہ چار ذرات امریکی صدر نکسن نے جنوری 1970 میں برطانوی وزیراعظم ہیرالڈ ولسن کو پیش کیے جنھیں لکڑی کے باکس میں سجایا گیا تھا۔
برطانیہ کے کئی وزیراعظموں کو یہ مسئلہ درپیش رہا ہے کہ چاند کی مٹی کے ان نادر ٹکڑوں کو جو انسانی تاریخ میں پہلی بار چاند کی سرزمین پر قدم رکھنے والے اپولو ٹو کے خلابار اپنے ساتھ لائے تھے اور جو سوونیئر کے طور پر برطانوی وزیراعظم کو پیش کیے گئے، آخر کہاں رکھا جائے، پھر چاند کی مٹی کے ان چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کو ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ میں ایک الماری میں رکھا گیا۔
چاند کی مٹی کے ان ٹکڑوں کے سفر کا تذکرہ برٹش نیشنل آرکائیوز نے حال ہی میں کیا اور اس مقصد سے 178 صفحات پر پھیلی ہوئی اس خط وکتابت کی تفصیلات جاری کیں جو تیس سال پہلے پرائم منسٹر ہاؤس نے کی تھی۔ یاد رہے کہ 48پونڈ کے وزنی چاند کی چٹانوں کے ٹکڑوں میں سے چار چار پچاس پچاس ملی گرام وزنی ذرات وہائٹ ہاؤس کی طرف سے خیرسگالی کے طور پر 135 ملکوں اقوام متحدہ اور پچاس ریاستوں کے رہنماؤں کو پیش کیے گئے تھے۔
چاول کے دانوں کے برابر یہ چار ذرات امریکی صدر نکسن نے جنوری 1970 میں برطانوی وزیراعظم ہیرالڈ ولسن کو پیش کیے جنھیں لکڑی کے باکس میں سجایا گیا تھا۔