پا کستان گندم برآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہو گیا
گندم کی بھرپور پیداوار کے مد نظر حکومت نے نجی شعبہ کو گندم برآمد کرنے کی منظوری دی
لاہور:
پاکستان نے گذشتہ چار سال کے دوران گندم کی بھرپور پیداوار حاصل کی ہے جس سے ملک نہ صرف غذائی ضروریات میں خود کفیل بلکہ گندم برآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہوا ہے ۔
ہارویسٹ ٹریڈنگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد جواد نے بتایا کہ رواں سال حکومت کے پاس 9.30ملین ٹن گندم کا ذخیرہ تھا جس میں 5.79ملین ٹن نئی خریداری جبکہ 3.51ملین ٹن کا گذشتہ سال کا سٹاک موجود تھا۔حکومت فلور ملوں اور دوسرے اداروں کو سالانہ اوسطاً 6.5ملین ٹن گندم دیتی ہے ۔ حفاظتی اقدامات کے تحت ایک ملین ٹن گندم کا ذخیرہ رکھ کر بھی حکومت کے پاس 1.80ملین ٹن اضافی گندم موجود ہے۔
گندم کی بھرپور پیداوار کے مد نظر حکومت نے نجی شعبہ کو گندم برآمد کرنے کی منظوری دی۔حکومت نے یکم ستمبر کو فلور ملوں کو گندم کی فراہمی شروع کی تاہم فلور ملز اور نجی شعبہ کے پاس گندم کے اسٹاک کی وجہ سے رواں سال گذشتہ سال کی نسبت سے کم گندم ریلیز ہوئی ہے۔ جس سے گندم کے ملکی ذخائر میں مزید اضافہ متوقع ہے ۔ حکومت غریب اور کم آمدنی والے طبقات کی فوڈ سکیورٹی کویقینی بنانے کے لیے گندم کی طلب اور رسد کے نظام میں بہتری کے لیے اقدامات کرے جس سے غذائی سیکورٹی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔
پاکستان نے گذشتہ چار سال کے دوران گندم کی بھرپور پیداوار حاصل کی ہے جس سے ملک نہ صرف غذائی ضروریات میں خود کفیل بلکہ گندم برآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہوا ہے ۔
ہارویسٹ ٹریڈنگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد جواد نے بتایا کہ رواں سال حکومت کے پاس 9.30ملین ٹن گندم کا ذخیرہ تھا جس میں 5.79ملین ٹن نئی خریداری جبکہ 3.51ملین ٹن کا گذشتہ سال کا سٹاک موجود تھا۔حکومت فلور ملوں اور دوسرے اداروں کو سالانہ اوسطاً 6.5ملین ٹن گندم دیتی ہے ۔ حفاظتی اقدامات کے تحت ایک ملین ٹن گندم کا ذخیرہ رکھ کر بھی حکومت کے پاس 1.80ملین ٹن اضافی گندم موجود ہے۔
گندم کی بھرپور پیداوار کے مد نظر حکومت نے نجی شعبہ کو گندم برآمد کرنے کی منظوری دی۔حکومت نے یکم ستمبر کو فلور ملوں کو گندم کی فراہمی شروع کی تاہم فلور ملز اور نجی شعبہ کے پاس گندم کے اسٹاک کی وجہ سے رواں سال گذشتہ سال کی نسبت سے کم گندم ریلیز ہوئی ہے۔ جس سے گندم کے ملکی ذخائر میں مزید اضافہ متوقع ہے ۔ حکومت غریب اور کم آمدنی والے طبقات کی فوڈ سکیورٹی کویقینی بنانے کے لیے گندم کی طلب اور رسد کے نظام میں بہتری کے لیے اقدامات کرے جس سے غذائی سیکورٹی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔