حکومت کے مقامی قرضے 123 کھرب روپے سے تجاوز کر گئے
جون 2008 میں سرکاری قرضوں کی مالیت 61کھرب روپے تھی‘چار سال دو ماہ میں دو گنا اضافہ ہوا
SYDNEY:
موجودہ جمہوری حکومت کے چار سال دو ماہ کے دوران مقامی قرضے دوگنا اضافے کے ساتھ 123 کھرب روپے سے بھی تجاوز کر گئے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اگست سال 2012 تک حکومت کے قرضوں کی مجموعی مالیت 123کھرب 70 ارب روپے تک پہنچ گئی، جس میں عالمی مالیاتی فنڈ سے لیا گیا 7 ارب 40کروڑ ڈالر کا قرضہ شامل نہیں ہے، جون 2008 میں سرکاری قرضوں کی مالیت 61کھرب روپے تھی۔
جس میں چار سال دو ماہ کے دوران 63کھرب روپے کا مزید اضافہ ہوا، اس طرح حکومتی قرضوں کی مجموعی مالیت میں 103 فیصد اضافہ ہوا، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومتی قرضوں کا اثر روپے کی بے قدری کے ساتھ،، قرضوں پر سود میں اضافے اور مہنگائی کی صورت میں سامنے آرہا ہے، جس کے نتیجے میں بجٹ خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے، جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ اگر حکومتی قرضوں میں اضافے کا سلسلہ نہ تھما تو رواں مالی سال بجٹ خسارہ 74 کھرب تک پہنچ جائیگا۔
موجودہ جمہوری حکومت کے چار سال دو ماہ کے دوران مقامی قرضے دوگنا اضافے کے ساتھ 123 کھرب روپے سے بھی تجاوز کر گئے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اگست سال 2012 تک حکومت کے قرضوں کی مجموعی مالیت 123کھرب 70 ارب روپے تک پہنچ گئی، جس میں عالمی مالیاتی فنڈ سے لیا گیا 7 ارب 40کروڑ ڈالر کا قرضہ شامل نہیں ہے، جون 2008 میں سرکاری قرضوں کی مالیت 61کھرب روپے تھی۔
جس میں چار سال دو ماہ کے دوران 63کھرب روپے کا مزید اضافہ ہوا، اس طرح حکومتی قرضوں کی مجموعی مالیت میں 103 فیصد اضافہ ہوا، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حکومتی قرضوں کا اثر روپے کی بے قدری کے ساتھ،، قرضوں پر سود میں اضافے اور مہنگائی کی صورت میں سامنے آرہا ہے، جس کے نتیجے میں بجٹ خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے، جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ اگر حکومتی قرضوں میں اضافے کا سلسلہ نہ تھما تو رواں مالی سال بجٹ خسارہ 74 کھرب تک پہنچ جائیگا۔