خدا کے احکامات پرعمل پیرا نیک لوگوں سے تقویت پاتا ہوں اوباما

خوف کے عالم میں لوگ ’’مختلف سوچ کے حامل لوگوں کیخلاف طیش میں آتے ہیں،اوباما

دعاگو ہوں، ہمارے اختلافات کم ہوں، خدا میں بھروسہ ہم سب کو ایک ساتھ جوڑ کر رکھتا ہے، امریکی صدر کا سالانہ ’قومی دعائیہ ناشتے‘ سے خطاب فوٹو؛ فائل

امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کہ مذہبی عقیدہ لوگوں کو خوف پر حاوی آنے اور ''مشترکہ انسانی ناطے'' کے شرف کو قبول کرنے میں معاون بن سکتا ہے۔

انھوں نے یہ بات سالانہ 'قومی دعائیہ ناشتے' سے خطاب کرتے ہوئے کہی ''ایمان خوف سے چھٹکارے کا بہترین مداوا ہے''اوباما نے کہا ہے کہ مسیحیت میں عقیدے نے روز روز کے سابقہ پڑنے والے ڈر خوف پر حاوی آنے کی طاقت بخشی ہے، جیسا کہ اپنی بیٹی مالیا کی حفاظت کا معاملہ جب وہ اس سال کے اواخر میں کالج تعلیم کیلیے وائٹ ہاؤس سے جائیں گی، یا پھر اِس قسم کا ڈر جو صدر کی حیثیت سے بیرون ملک فوجی کارروائیوں کے سلسلے میں ملکی فوج کو روانہ کرنے کے حوالے سے پیش آتا ہے۔


انھوں نے کہا کہ خوف کے عالم میں لوگ ''مختلف سوچ کے حامل لوگوں کیخلاف طیش میں آتے ہیں''، جن کے باعث، مایوسی اور نک چڑھا پن پر مبنی رویہ پروان چڑھتا ہے۔ تاہم اوباما نے کہا کہ اْنھیں ''مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے نیک لوگوں سے تقویت ملتی ہے، جو روزانہ خدا کے احکامات پر عمل پیرا ہوتے ہیں۔

میں دعاگو ہوں کہ بالآخر ہمارے اختلافات کم ہوں، چونکہ خدا میں بھروسہ ہم سب کو ایک ساتھ جوڑ کر رکھتا ہے'' یادرہے کہ ایک ہی روز قبل، بالٹی مور میں اسلامک سوسائٹی سے خطاب کرتے ہوئے، اوباما نے کہا کہ ''ہم ایک ہی کنبہ ہیں''۔ملک کو مضبوط بنانے کے حوالے سے، صدر نے مسلمان امریکیوں کا شکریہ ادا کیا۔ تاہم، اْنھوں نے تسلیم کیا کہ اْنھیں، بقول اْن کے، ''انتہائی مسخ شدہ'' منفی خیالات پر مبنی رویہ جھیلنا پڑتا ہے، جب کبھی اسلامی شدت پسند دہشت گردانہ حرکات کے مرتکب ہوتے ہیں۔
Load Next Story