پی آئی اے ملازمین کی بات سننے کو تیار ہیں لیکن ہمارا مؤقف بھی سنا جائے چیئرمین نجکاری کمیشن
ملازمین ہمارے مؤقف کو سنیں اور اس کے بعد اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کی منظوری یا اسے مسترد کرنے کا فیصلہ کریں، محمد زبیر
چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر کا کہنا ہےکہ حکومت پی آئی اے ملازمین سے بات کرنے کو تیار ہے لیکن ہمارا مؤقف بھی سنا جائے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر نے کہا کہ ہم پی آئی اے کے ملازمین کی بات سننے کو تیار ہیں لیکن ملازمین کم از کم ایک بار حکومت کا مؤقف بھی سنیں پھر کوئی فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اےملازمین سے اسٹریٹیجک پارٹنر شپ پر بات چیت کرنے اور اس پر ان کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے بات کریں گے، ہمیں ملازمین کےتحفظات کا علم ہیں انہیں سننے کے لیے تیار ہیں۔
محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے معاملے پر حکومت کا لائحہ عمل بھی سنا جائے کیونکہ ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے پلان کے ذریعے کس طرح ملازمین اور ادارے کی بہتری ہوسکتی ہے اور ادارے کا خسارہ کس طرح کم ہوگا لہٰذا ملازمین ہمارے مؤقف کو سنیں اور اس کے بعد اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کی منظوری یا اسے مسترد کرنے کا فیصلہ کریں۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں جس کے باعث ملک بھر میں پی آئی اے کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوچکا ہے جب کہ اندرون و بیرون ملک پی آئی اے کے مسافر پریشان ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر نے کہا کہ ہم پی آئی اے کے ملازمین کی بات سننے کو تیار ہیں لیکن ملازمین کم از کم ایک بار حکومت کا مؤقف بھی سنیں پھر کوئی فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اےملازمین سے اسٹریٹیجک پارٹنر شپ پر بات چیت کرنے اور اس پر ان کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے بات کریں گے، ہمیں ملازمین کےتحفظات کا علم ہیں انہیں سننے کے لیے تیار ہیں۔
محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے معاملے پر حکومت کا لائحہ عمل بھی سنا جائے کیونکہ ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے پلان کے ذریعے کس طرح ملازمین اور ادارے کی بہتری ہوسکتی ہے اور ادارے کا خسارہ کس طرح کم ہوگا لہٰذا ملازمین ہمارے مؤقف کو سنیں اور اس کے بعد اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کی منظوری یا اسے مسترد کرنے کا فیصلہ کریں۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں جس کے باعث ملک بھر میں پی آئی اے کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوچکا ہے جب کہ اندرون و بیرون ملک پی آئی اے کے مسافر پریشان ہیں۔