شام میں لاکھوں افراد کے قتل عام پر روس کا کڑا احتساب ہونا چاہیے ترک صدر
روس کی شام میں جارحیت کے باعث اب تک 4 لاکھ سے زائد بے گناہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں، رجب طیب اردگان
KARACHI:
ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ شام میں لاکھوں افراد کے قتل میں ملوث روس کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے شام میں جاری روسی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس شام میں لاکھوں افراد کے قتل میں ملوث ہے لہٰذا اس کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا شامی حکومت اور روس نہ صرف شام میں اب تک مارے جانے والے لاکھوں افراد کے قتل کے ذمہ دار ہیں بلکہ یہ دونوں حکومتیں شام کے لوگوں کو بے گھر کرنے میں بھی ملوث ہے۔
ترک صدر نے روسی حکومت کے اس الزام کو بھی مسترد کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ترک افواج شام میں مداخلت کررہی ہیں جب کہ روس کی شام میں جارحیت کے باعث اب تک 4 لاکھ سے زائد بے گناہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی اور روس کے درمیان تعلقات گزشتہ سال ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی طیارہ مارگرانے کے بعد سے کشیدہ ہیں جب کہ گزشتہ دنوں روس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ترک افوج شام مداخلت کررہی ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ شام میں لاکھوں افراد کے قتل میں ملوث روس کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے شام میں جاری روسی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس شام میں لاکھوں افراد کے قتل میں ملوث ہے لہٰذا اس کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا شامی حکومت اور روس نہ صرف شام میں اب تک مارے جانے والے لاکھوں افراد کے قتل کے ذمہ دار ہیں بلکہ یہ دونوں حکومتیں شام کے لوگوں کو بے گھر کرنے میں بھی ملوث ہے۔
ترک صدر نے روسی حکومت کے اس الزام کو بھی مسترد کیا جس میں کہا گیا تھا کہ ترک افواج شام میں مداخلت کررہی ہیں جب کہ روس کی شام میں جارحیت کے باعث اب تک 4 لاکھ سے زائد بے گناہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی اور روس کے درمیان تعلقات گزشتہ سال ترک فضائی حدود کی خلاف ورزی پر روسی طیارہ مارگرانے کے بعد سے کشیدہ ہیں جب کہ گزشتہ دنوں روس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ترک افوج شام مداخلت کررہی ہیں۔