کے ای ایس سی مزید 108 افسران ملازمت سے برطرف

افسران میں ڈپٹی جنرل منیجرزسے لیکرجونیئرافسر تک شامل،یونین رہنمائوں کی مذمت

افسران میں ڈپٹی جنرل منیجرزسے لیکرجونیئرافسر تک شامل،یونین رہنمائوں کی مذمت. فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ایک مرتبہ پھر کارکردگی کو بنیاد بنا کر 108 افسران کو بیک جنبش قلم ملازمت سے برطرف کردیا۔

برطرف ہونے والے تمام افسران15 سے 25 سالوں سے کے ای ایس سی میں بطور مستقل ملازم خدمات انجام دے رہے تھے، کے ای ایس سی شیئرہولڈرز ایسوسی ایشن اور مزدور تنظیموں کی جانب سے ملازمین کی برطرفی کی شدید مذمت اور ان کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق کے ای ایس سی انتظامیہ کی جانب سے جمعے کی شام اچانک 108 افسران کو ملازمت سے برطرفی کے خطوط ارسال کیے گئے ہیں جن میں انھیں بتایا گیا ہے کہ مسلسل خراب کارکردگی کی وجہ سے انھیں ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔


ذرائع نے بتایا کہ برطرف ہونے والے افسران میں ڈپٹی جنرل منیجرز سے لے کر جونیئر افسر تک شامل ہیں،تقریباً تمام افسران ہفتے کی صبح تک اپنی برطرفی سے لاعلم تھے اور وہ معمول کے مطابق اپنے دفاتر پہنچے تو وہاں ڈیوٹی پر موجود سیکیورٹی گارڈز نے انھیں دفتر میں داخل ہونے سے روک دیا اور ادارے کی جانب سے جاری کردہ شناختی کارڈ بھی ضبط کرلیے، اس سلسلے میں استفسار کرنے پر انھیں بتایا گیا کہ وہ ملازمت سے برطرف کیے جاچکے ہیں اور انھیں گذری ہیڈ آفس سے رجوع کرنے کا کہا گیا۔

مذکورہ افسران نے بتایا کہ انھیں اپنے دفاتر سے اپنے ذاتی کاغذات اور اشیا بھی لیجانے کی اجازت نہیں دی گئی جب وہ گذری میں واقع کے ای ایس سی ہیڈ آفس پہنچے تو ہفتہ وار تعطیلات کی وجہ سے ہیڈ آفس بند تھا، ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ تمام افسران کم از کم15سے25سال سے کے ای ایس سی میں مستقل ملازم کے طور پر وابستہ تھے، کے ای ایس سی لیبر یونین کے چیئرمین محمد اخلاق نے کہا ہے کے ای ایس سی انتظامیہ تمام قوانین کو بالائے طاق رکھ کر ہزاروں ملازمین اور افسران کو برطرف کرچکی ہے، حکومتی حلقے کی خاموشی معنی خیز ہے۔
Load Next Story