’شمالی کوریا کا دور تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ‘
پیانگ یانگ نے سیٹلائٹ تجربے کی آڑ میں بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے، جنوبی کوریا اور جاپان کا الزام
جاپان اور جنوبی کوریا نے الزام عائد کیا ہے کہ شمالی کوریا نے خلا میں راکٹ بھےیجنے کی آڑ میں بیلسٹک میزائل کا تجبہ کیا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق خلا میں سیٹلائٹ راکٹ بھیجنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جب کہ مستقبل میں بھی اس قسم کے تجربات جاری رہیں گے۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ راکٹ کے تجربے کا مقصد صرف سائنسفک پروگرام میں مہارت ہے تاہم جنوبی کوریا اور جاپان سمیت مغربی ممالک نے شمالی کوریا کے تجربے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیانگ یانگ نے سیٹلائٹ تجربے کی آڑ میں بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ امریکا نے بھی شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
دوسری جانب شمالی کوریا کے راکٹ تجربے پر لائحہ عمل طے کرنے کے لئے جنوبی کوریا اور جاپان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے شمالی کوریا کے راکٹ تجربے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے پیانگ یانگ کو اپنی اشتعال انگیز کارروائیاں بند کرنے پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کا تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ سائنسدان ہائیڈروجن بم کو جوہری بم سے بھی زیادہ خطرناک اور مہلک قرار دیتے ہیں۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق خلا میں سیٹلائٹ راکٹ بھیجنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے جب کہ مستقبل میں بھی اس قسم کے تجربات جاری رہیں گے۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ راکٹ کے تجربے کا مقصد صرف سائنسفک پروگرام میں مہارت ہے تاہم جنوبی کوریا اور جاپان سمیت مغربی ممالک نے شمالی کوریا کے تجربے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیانگ یانگ نے سیٹلائٹ تجربے کی آڑ میں بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ امریکا نے بھی شمالی کوریا کی جانب سے میزائل تجربے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
دوسری جانب شمالی کوریا کے راکٹ تجربے پر لائحہ عمل طے کرنے کے لئے جنوبی کوریا اور جاپان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے شمالی کوریا کے راکٹ تجربے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے پیانگ یانگ کو اپنی اشتعال انگیز کارروائیاں بند کرنے پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کا تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ سائنسدان ہائیڈروجن بم کو جوہری بم سے بھی زیادہ خطرناک اور مہلک قرار دیتے ہیں۔