این ایل سی اسکینڈل پاک فوج کیخلاف منظم سازش ہےذرائع

سول بیوروکریسی منصوبے کے تحت ایک لیفٹیننٹ جنرل اور دو میجر جنرلز کو ملوث کر رہی ہے

سول بیوروکریسی منصوبے کے تحت ایک لیفٹیننٹ جنرل اور دو میجر جنرلز کو ملوث کر رہی ہے، فوٹو: فائل

این ایل سی اسکینڈل پاک فوج کیخلاف منظم سازش ہے جس میں بیوروکریسی ملوث ہے۔


ایک لیفٹیننٹ جنرل اور دو میجر جنرلز کو سول بیوروکریسی منظم منصوبہ بندی کے تحت ملوث کر رہی ہے جبکہ بے ضابطگیوں کی تمام تر ذمہ داری سیکریٹری پلاننگ ڈویژن پر عائد ہوتی ہے جو پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر کی حیثیت سے پلاننگ ڈویژن اور اس کے ذیلی اداروں کے حسابات کے مکمل طور پر جوابدہ اور ذمہ دار ہیں۔ باخبرذرائع نے بتایا کہ این ایل سی اسکینڈل میں ملزم قرار دیے گئے فوجی افسروںکے خلاف جانبدارانہ رپورٹس کی بنیاد پر کارروائی کی گئی جس سے فوج کے وقار کو نقصان پہنچا اور جوانوں کا مورال کم ہوا۔

پبلک اکائونٹس کمیٹی کے سامنے این ایل سی کے پرنسپل اکائونٹنگ آفیسر نے واضح حقائق پیش نہیں کیے جس کی بنا پر پی اے سی نے تحقیقات کیلیے دو ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیں جنہوں نے اپنی رپورٹس میں کسی فرد کو مالی بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کا مرتکب نہیں ٹھہرایا جبکہ جانبدارانہ طور پر تیار کی گئی رپورٹس کی بنیاد پر پاک فوج کے تین آفیسران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹیوں کے سربراہ آڈٹ یا مالی امور کے ماہر نہیں تھے اور ایک بات بہت اہم ہے کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے کارروائی کے دوران این ایل سی کے کسی حاضر سروس
Load Next Story