ڈاکٹرعاصم کو 12روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا گیا
عدالت نے نیب کو 22 فروری سے قبل ڈاکٹر عاسم کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے دیا
RAWALPINDI:
احتساب عدالت نے نیب کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے لئے تفتیشی افسر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو جیل بھجوادیا۔
کراچی میں سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی دوست کو نیب میں سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے اب تک کی تفتیش سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ ڈاکٹرعاصم سے منی لانڈرنگ سے متعلق معاملات میں مزید تفتیش کی جانی ہے۔ اس لئے ان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روزکی تحقیقات کی جائے۔
ڈاکٹرعاصم کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے جوابی دلائل میں کہا کہ ڈاکٹرعاصم کئی ماہ سے پہلے رینجرزاورپھر پولیس و نیب کی تحویل میں رہے ہیں۔ ان سے جتنی تفتیش کی جانی تھی وہ ہوچکی ہے۔ اب ان کے ریمانڈ میں توسیع کا کوئی جواز نہیں۔
عدالت نے نیب کے تفتیشی افسرکی درخواست مسترد کرتے ہوئے داکٹر عاصم کو 22 فرور تک کے لئے جیل بھجوا دیا، عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی وہ ڈاکٹر عاصم اوردیگر ملزمان کے خلاف 22 فروری سے قبل ریفرنس دائرکرے۔ تفتیشی افسر کی جانب سے درخواست کی گئی کہ ریفربنس دائر کرنے کی مہلت میں توسیع کی جائے تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی۔
احتساب عدالت نے نیب کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کے لئے تفتیشی افسر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو جیل بھجوادیا۔
کراچی میں سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی دوست کو نیب میں سخت سیکیورٹی میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے اب تک کی تفتیش سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ ڈاکٹرعاصم سے منی لانڈرنگ سے متعلق معاملات میں مزید تفتیش کی جانی ہے۔ اس لئے ان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روزکی تحقیقات کی جائے۔
ڈاکٹرعاصم کے وکلا نے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے جوابی دلائل میں کہا کہ ڈاکٹرعاصم کئی ماہ سے پہلے رینجرزاورپھر پولیس و نیب کی تحویل میں رہے ہیں۔ ان سے جتنی تفتیش کی جانی تھی وہ ہوچکی ہے۔ اب ان کے ریمانڈ میں توسیع کا کوئی جواز نہیں۔
عدالت نے نیب کے تفتیشی افسرکی درخواست مسترد کرتے ہوئے داکٹر عاصم کو 22 فرور تک کے لئے جیل بھجوا دیا، عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی وہ ڈاکٹر عاصم اوردیگر ملزمان کے خلاف 22 فروری سے قبل ریفرنس دائرکرے۔ تفتیشی افسر کی جانب سے درخواست کی گئی کہ ریفربنس دائر کرنے کی مہلت میں توسیع کی جائے تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی۔