چیف سلیکٹر کی ’’کمنٹری‘‘ پر بورڈ چیف سخت ناراض
دبئی سے واپسی پرپتا چلا،اقدام پربالکل خوش نہیں،وجوہات معلوم کروں گا، شہریار
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریار خان نے چیف سلیکٹر ہارون رشید کے پی ایس ایل میں کمنٹری کرنے پر سخت ناراضی ظاہر کی ہے.
واضح رہے کہ سابق ٹیسٹ بیٹسمین ان دنوں یو اے ای میں بیک وقت تین ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، وہ قومی سلیکشن کمیٹی چیف ہونے کے ساتھ پاکستان سپر لیگ کی ٹیکنیکل کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں، ہارون رشید ایک ایف ایم ریڈیو اسٹیشن سے ایونٹ کے میچزکی کمنٹری بھی کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی ہارون رشید کو کمنٹری کی اجازت دینے کے لیے تیار نہیں تھا لیکن انھوں نے سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد کی مثال سامنے رکھی، قومی کرکٹ اکیڈمی سے وابستہ کوچ لاہور قلندر کے کوچنگ اسٹاف میں شامل ہونے کے باوجود ایک ٹی وی چینل پر ماہرانہ تبصرے کر رہے ہیں، لیگ کے اعلیٰ ترین عہدیدار کے کہنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہارون رشید کو کمنٹری کی اجازت دی۔ یاد رہے کہ چیف سلیکٹر ہارون رشید اور ایک سلیکٹر اظہر خان نے گذشتہ سال فیصل آباد میں ہونیوالے ٹی 20 ٹورنامنٹ میں بھی کمنٹری کی تھی، جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے یہ موقف اختیار کیا تھاکہ چونکہ پی ٹی وی کو کمنٹیٹرز دستیاب نہیں تھے لہٰذا ان دونوں کو اجازت دی گئی۔
انھوں نے کہا تھا کہ آئندہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ملازم کسی بھی سابق ٹیسٹ کرکٹر کوکمنٹری کی اجازت نہیں دی جائیگی، حیرت کی بات یہ ہے کہ چند ماہ بعد ہی پی سی بی نے اپنے ٹیسٹ کرکٹر ملازمین کو قومی ٹی20 ٹورنامنٹ میں کمنٹری کی اجازت دیدی تھی جو چیئرمین کے سابقہ دعوے کی نفی تھی۔ بورڈ سے وابستہ کمنٹری کے خواہشمند ٹیسٹ کرکٹرز نے ارباب اختیار سے اجازت حاصل کرنے کا یہ آسان راستہ اختیار کر رکھا ہے کہ اگر باہر سے کوئی دوسرا کرکٹر کمنٹری کریگا تو وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنا سکتا ہے ،لہٰذا بورڈ اپنے ہی ملازم کرکٹرز سے کمنٹری کرائے۔
واضح رہے کہ سابق ٹیسٹ بیٹسمین ان دنوں یو اے ای میں بیک وقت تین ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، وہ قومی سلیکشن کمیٹی چیف ہونے کے ساتھ پاکستان سپر لیگ کی ٹیکنیکل کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں، ہارون رشید ایک ایف ایم ریڈیو اسٹیشن سے ایونٹ کے میچزکی کمنٹری بھی کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی ہارون رشید کو کمنٹری کی اجازت دینے کے لیے تیار نہیں تھا لیکن انھوں نے سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد کی مثال سامنے رکھی، قومی کرکٹ اکیڈمی سے وابستہ کوچ لاہور قلندر کے کوچنگ اسٹاف میں شامل ہونے کے باوجود ایک ٹی وی چینل پر ماہرانہ تبصرے کر رہے ہیں، لیگ کے اعلیٰ ترین عہدیدار کے کہنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہارون رشید کو کمنٹری کی اجازت دی۔ یاد رہے کہ چیف سلیکٹر ہارون رشید اور ایک سلیکٹر اظہر خان نے گذشتہ سال فیصل آباد میں ہونیوالے ٹی 20 ٹورنامنٹ میں بھی کمنٹری کی تھی، جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے یہ موقف اختیار کیا تھاکہ چونکہ پی ٹی وی کو کمنٹیٹرز دستیاب نہیں تھے لہٰذا ان دونوں کو اجازت دی گئی۔
انھوں نے کہا تھا کہ آئندہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ملازم کسی بھی سابق ٹیسٹ کرکٹر کوکمنٹری کی اجازت نہیں دی جائیگی، حیرت کی بات یہ ہے کہ چند ماہ بعد ہی پی سی بی نے اپنے ٹیسٹ کرکٹر ملازمین کو قومی ٹی20 ٹورنامنٹ میں کمنٹری کی اجازت دیدی تھی جو چیئرمین کے سابقہ دعوے کی نفی تھی۔ بورڈ سے وابستہ کمنٹری کے خواہشمند ٹیسٹ کرکٹرز نے ارباب اختیار سے اجازت حاصل کرنے کا یہ آسان راستہ اختیار کر رکھا ہے کہ اگر باہر سے کوئی دوسرا کرکٹر کمنٹری کریگا تو وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنا سکتا ہے ،لہٰذا بورڈ اپنے ہی ملازم کرکٹرز سے کمنٹری کرائے۔