سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق ابھی تک کوئی ہدایت نہیں ملی اٹارنی جنرل
خط لکھنا پڑا تو وہ قانون اور آئین کے مطابق لکھیں گے, اٹارنی جنرل
اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق حکومت کی جانب سے انہیں ابھی تک کوئی ہدایت نہیں ملی۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نہ انہیں سوئس حکام کو خط لکھنے کا کہا گیا ہے اور نہ ہی کوئی ان کو ایسی ہدایت کرسکتا ہے اگر خط لکھنا پڑا تو وہ قانون اور آئین کے مطابق لکھیں گے۔
عرفان قادر نے کہا کہ حکومت خط لکھنے کے حوالے سے رائے ضرور مانگ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے این آر او کیس کی سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط کے مسودے کی منظوری دے دی تھی، خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ ملک قیوم نے اس حوالے سے سوئس حکام کو جو خط لکھا تھا اسے کبھی نہ لکھا ہوا خط تصور کیا جائے، سوئس عدالتوں میں کارروائی صدر کو حاصل استثنیٰ سے مشروط ہوگی، خط انگریزی اور فرانسیسی زبانوں میں لکھ کر بھیجا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نہ انہیں سوئس حکام کو خط لکھنے کا کہا گیا ہے اور نہ ہی کوئی ان کو ایسی ہدایت کرسکتا ہے اگر خط لکھنا پڑا تو وہ قانون اور آئین کے مطابق لکھیں گے۔
عرفان قادر نے کہا کہ حکومت خط لکھنے کے حوالے سے رائے ضرور مانگ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے این آر او کیس کی سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط کے مسودے کی منظوری دے دی تھی، خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ ملک قیوم نے اس حوالے سے سوئس حکام کو جو خط لکھا تھا اسے کبھی نہ لکھا ہوا خط تصور کیا جائے، سوئس عدالتوں میں کارروائی صدر کو حاصل استثنیٰ سے مشروط ہوگی، خط انگریزی اور فرانسیسی زبانوں میں لکھ کر بھیجا جائے گا۔