صوفیانہ کلام نے قوالی کو مقبول بنایاامجد صابری
والد سے بہت کچھ سیکھا، ان کانام فن کی بدولت ہمیشہ دلوں میں زندہ رہے گا
فن قوالی یا غزل گائیکی میں صوفیانہ کلام نے اس کے حسن میں اضافہ کیا ہے بزرگان دین کا کلام جب گایا جاتا ہے وہ دلوں کو چھو لیتا ہے اسے سن کر وجد کی سی کیفیت طاری ہوجاتی ہے،فن قوالی صوفیانہ کلام کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمانوں کو عزت اور شہرت ملی،آج بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ فن قوالی کو پسند کیا جاتا ہے۔
یہ بات ملک کے معروف عالمی شہرت یافتہ قوال امجد فرید صابری نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی،انھوں نے کہا میرے والد نے فن قوالی کو ایک نئی جہد دی ایک نیا انداز دیا وہ دنیا بھر میں صابری برادران کی شہرت کا سبب بنا،میں خوش نصیب ہوں کہ مجھے اپنے والد سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ، وہ ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں زندہ رہیں گے۔
انھوں نے کہا اس فن کا ترقی دینے اور اسے زندہ رکھنے کے لیے ہمیں نوجوان نسل کو اس طرف لانا ہوگا ایسے تربیتی ادارے کی بھی ضرورت ہے جو اس فن کو سیکھنے کے لیے آنے والے لوگوں کی سرپرستی کرسکے، میں نے اس کا آغاز کیا ہے لیکن اسے کے لیے حکومت کا تعاون بھی چاہیے تاکہ بڑے پیمانہ پر ہم اس فن کو آگے بڑھا سکیں۔
یہ بات ملک کے معروف عالمی شہرت یافتہ قوال امجد فرید صابری نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی،انھوں نے کہا میرے والد نے فن قوالی کو ایک نئی جہد دی ایک نیا انداز دیا وہ دنیا بھر میں صابری برادران کی شہرت کا سبب بنا،میں خوش نصیب ہوں کہ مجھے اپنے والد سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا ، وہ ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں زندہ رہیں گے۔
انھوں نے کہا اس فن کا ترقی دینے اور اسے زندہ رکھنے کے لیے ہمیں نوجوان نسل کو اس طرف لانا ہوگا ایسے تربیتی ادارے کی بھی ضرورت ہے جو اس فن کو سیکھنے کے لیے آنے والے لوگوں کی سرپرستی کرسکے، میں نے اس کا آغاز کیا ہے لیکن اسے کے لیے حکومت کا تعاون بھی چاہیے تاکہ بڑے پیمانہ پر ہم اس فن کو آگے بڑھا سکیں۔