سیمنٹ کی برآمدات میں گزشتہ ماہ 206 فیصد نمایاں کمی
اکتوبرمیں مقامی سپلائی 0.19 فیصد بڑھی، مجموعی فروخت 5.87 فیصد گرگئی۔
سیمنٹ کی برآمدات اکتوبر میں سال بہ سال 20.59 فیصد کی نمایاں کمی کے نتیجے میں مجموعی فروخت 5.87 فیصد گر گئی تاہم مقامی فروخت میں 0.19 فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے اکتوبر کے اعدادوشماربتاتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں سیمنٹ سپلائی 27لاکھ 67 ہزار ٹن رہی جو2011کے اسی عرصے کے دوران 29لاکھ 39 ہزار ٹن رہی تھی، اس طرح سال بہ سال فروخت 5.87 فیصد کم رہی، اس دوران مقامی فروخت 20لاکھ86 ہزار ٹن رہی جو اکتوبر2011کی 20لاکھ 82 ہزار ٹن سپلائی سے 0.19 فیصد زیادہ ہے۔ ترجمان کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ (جولائی تااکتوبر) کے دوران سیمنٹ کی فروخت 1کروڑ4لاکھ 74ہزار ٹن رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1کروڑ4لاکھ 36 ہزار ٹن کی سپلائی سے 0.37 فیصد زیادہ ہے۔
جولائی تااکتوبر 2012کے دوران صنعت کی کھپت کی استعداد 70.19 فیصد رہی۔ ترجمان نے بتایا کہ جولائی سے اکتوبر 2012 کے دوران افغانستان کو برآمدات9.46 فیصد کمی سے 16لاکھ 34 ہزار ٹن، بھارت کو 37.51 فیصد کمی سے 1لاکھ 58 ہزار ٹن جبکہ دیگر ممالک کو برآمدات 2.34کی کمی سے 11 لاکھ 61 ہزار ٹن رہیں۔ اے پی سی ایم اے کے چیئرمین اعزاز منصور شیخ نے بتایا کہ بھارتی منڈی میں سیمنٹ کی برآمدات توقعات سے کہیں کم ہیں۔
زمینی روٹ کھل جانے کے بعدتوقع تھی کہ پاکستان بھارت کو 50لاکھ ٹن سے زائد سیمنٹ برآمد کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سیمنٹ کی برآمدات کو نقصان پہنچانے والی نان ٹیرف رکاوٹوں کو دور کرنے کیلیے بھارتی حکومت سے باقاعدہ بات چیت کی جائے، محتاط حکومتی پالیسیوں اور سہولتوں کی فراہمی سے تعمیراتی شعبے کی افزائش ممکن ہے اور سیمنٹ فروخت میں اضافے کے نتیجے میں 42متعلقہ صنعتوں میں بہتری آسکتی ہے، تعمیری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کے بغیر معاشی احیا ممکن نہیں۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے اکتوبر کے اعدادوشماربتاتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں سیمنٹ سپلائی 27لاکھ 67 ہزار ٹن رہی جو2011کے اسی عرصے کے دوران 29لاکھ 39 ہزار ٹن رہی تھی، اس طرح سال بہ سال فروخت 5.87 فیصد کم رہی، اس دوران مقامی فروخت 20لاکھ86 ہزار ٹن رہی جو اکتوبر2011کی 20لاکھ 82 ہزار ٹن سپلائی سے 0.19 فیصد زیادہ ہے۔ ترجمان کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ (جولائی تااکتوبر) کے دوران سیمنٹ کی فروخت 1کروڑ4لاکھ 74ہزار ٹن رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1کروڑ4لاکھ 36 ہزار ٹن کی سپلائی سے 0.37 فیصد زیادہ ہے۔
جولائی تااکتوبر 2012کے دوران صنعت کی کھپت کی استعداد 70.19 فیصد رہی۔ ترجمان نے بتایا کہ جولائی سے اکتوبر 2012 کے دوران افغانستان کو برآمدات9.46 فیصد کمی سے 16لاکھ 34 ہزار ٹن، بھارت کو 37.51 فیصد کمی سے 1لاکھ 58 ہزار ٹن جبکہ دیگر ممالک کو برآمدات 2.34کی کمی سے 11 لاکھ 61 ہزار ٹن رہیں۔ اے پی سی ایم اے کے چیئرمین اعزاز منصور شیخ نے بتایا کہ بھارتی منڈی میں سیمنٹ کی برآمدات توقعات سے کہیں کم ہیں۔
زمینی روٹ کھل جانے کے بعدتوقع تھی کہ پاکستان بھارت کو 50لاکھ ٹن سے زائد سیمنٹ برآمد کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سیمنٹ کی برآمدات کو نقصان پہنچانے والی نان ٹیرف رکاوٹوں کو دور کرنے کیلیے بھارتی حکومت سے باقاعدہ بات چیت کی جائے، محتاط حکومتی پالیسیوں اور سہولتوں کی فراہمی سے تعمیراتی شعبے کی افزائش ممکن ہے اور سیمنٹ فروخت میں اضافے کے نتیجے میں 42متعلقہ صنعتوں میں بہتری آسکتی ہے، تعمیری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کے بغیر معاشی احیا ممکن نہیں۔