نیشنل بینک سری لنکا اور روس میں بھی برانچز کھولے گا
حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے، بھارت میں شاخ کے مقام کا فیصلہ سروے ٹیم کرے گی۔
نیشنل بینک آف پاکستان بین الاقوامی سطح پر اپنے برانچ نیٹ ورک بھارت کے علاوہ سری لنکا اور روس میں توسیع دینے کی حکمت عملی مرتب کررہا ہے۔
نیشنل بینک کے باخبرذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ فی الوقت دنیا کے 18 ممالک میں نیشنل بینک کی23 برانچیں بینکاری خدمات فراہم کررہی ہیں، پاک بھارت حکومتوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے بعد باہمی تجارت کو فروغ دینے کیلیے بینکاری نظام قائم کرنے پر اتفاق کے بعد نیشنل بینک آف پاکستان کی بھارت میں بینکاری کیلیے ایک برانچ کھولی جائے گی تاہم بھارت میں مجوزہ برانچ کے قیام کے حوالے سے تاحال یہ سروے نہیں کیا گیا کہ نیشنل بینک کی برانچ دہلی میں قائم کی جائے یا ممبئی میں۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارتی شہرممبئی ایک بڑا تجارتی شہر ہے جہاں بینکاری زیادہ سود مند ہے تاہم یہ فیصلہ نیشنل بینک کی جائزہ ٹیم بھارت کا سروے کرنے کے بعد کرے گی جو حکومت پاکستان کی اجازت اور دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں درمیان مذاکرات کی پیشرفت کے منتظر ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارت میں برانچ کے قیام سے متعلق نیشنل بینک کی کسی ٹیم نے تاحال بھارت کا سروے نہیں کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اگرچہ آزاد تجارتی معاہدے پر عمل درآمد ہورہا ہے لیکن دونوں ممالک میں براہ راست بینکاری تعلقات نہیں ہیں، سری لنکامیں خانہ جنگی کے ختم ہونے کے بعد تیزرفتار معاشی ترقی سے یہ توقعات پیدا ہوگئی ہیں کہ آئندہ چند سال کے دوران سری لنکا ایشیا کا ایک اورمعاشی حب بن کر ابھرے گا جسے مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل بینک کی انتظامیہ سری لنکا میں اپنی برانچ قائم کرنے میں دلچسپی لے رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بینک کی انتظامیہ بھارت، سری لنکا،روس سمیت کسی بھی ملک میں محدودکے بجائے مکمل بینکاری لائسنس کے حصول اولین ترجیح دے گی۔ روس سے بینکاری کے آغاز سے متعلق ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بینک کی جانب سے روس میں بینکاری قوانین کے جائزے کیلیے ابتدائی سروے کیا جارہا ہے کیونکہ روس اور پاکستان کے درمیان بھی قابل ذکر نوعیت کی تجارت ہورہی ہے لیکن دونوں ممالک کے تاجروں کو براہ راست بینکاری کے مسائل درپیش ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بینک افریقہ کے علاوہ دنیا کے تمام براعظم میں موجود ہے لیکن بینک کی بیشتر کاروباری سرگرمیاں وسطی ایشیائی ملکوں اور افغانستان میں ہیں۔
خلیجی ممالک میں دیگر پاکستانی بینکوں کی ایک سے زائد برانچیں قائم ہیں جس کی وجہ سے نیشنل بینک بحرین اور سعود ی عرب کی مارکیٹس میں اپنی بینکاری خدمات فراہم کر رہا ہے، نیشنل بینک غیرملکی آپریشن میں مکمل بینکاری کے لائسنس حاصل کرتا ہے مگر زیادہ تر کاروبار ٹریڈ فنانس اور ایل سی کی مد میں کیا جاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بینک انڈونیشیا اور بنگلہ دیش کی معاشی ترقی کو بھی نظر میں رکھے ہوئے ہے اور ان ممالک کی معاشی ترقی سے استفادے کیلیے بھی نیشنل بینک مستعد ہے۔
نیشنل بینک کے باخبرذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ فی الوقت دنیا کے 18 ممالک میں نیشنل بینک کی23 برانچیں بینکاری خدمات فراہم کررہی ہیں، پاک بھارت حکومتوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے بعد باہمی تجارت کو فروغ دینے کیلیے بینکاری نظام قائم کرنے پر اتفاق کے بعد نیشنل بینک آف پاکستان کی بھارت میں بینکاری کیلیے ایک برانچ کھولی جائے گی تاہم بھارت میں مجوزہ برانچ کے قیام کے حوالے سے تاحال یہ سروے نہیں کیا گیا کہ نیشنل بینک کی برانچ دہلی میں قائم کی جائے یا ممبئی میں۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارتی شہرممبئی ایک بڑا تجارتی شہر ہے جہاں بینکاری زیادہ سود مند ہے تاہم یہ فیصلہ نیشنل بینک کی جائزہ ٹیم بھارت کا سروے کرنے کے بعد کرے گی جو حکومت پاکستان کی اجازت اور دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں درمیان مذاکرات کی پیشرفت کے منتظر ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بھارت میں برانچ کے قیام سے متعلق نیشنل بینک کی کسی ٹیم نے تاحال بھارت کا سروے نہیں کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اگرچہ آزاد تجارتی معاہدے پر عمل درآمد ہورہا ہے لیکن دونوں ممالک میں براہ راست بینکاری تعلقات نہیں ہیں، سری لنکامیں خانہ جنگی کے ختم ہونے کے بعد تیزرفتار معاشی ترقی سے یہ توقعات پیدا ہوگئی ہیں کہ آئندہ چند سال کے دوران سری لنکا ایشیا کا ایک اورمعاشی حب بن کر ابھرے گا جسے مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل بینک کی انتظامیہ سری لنکا میں اپنی برانچ قائم کرنے میں دلچسپی لے رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بینک کی انتظامیہ بھارت، سری لنکا،روس سمیت کسی بھی ملک میں محدودکے بجائے مکمل بینکاری لائسنس کے حصول اولین ترجیح دے گی۔ روس سے بینکاری کے آغاز سے متعلق ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بینک کی جانب سے روس میں بینکاری قوانین کے جائزے کیلیے ابتدائی سروے کیا جارہا ہے کیونکہ روس اور پاکستان کے درمیان بھی قابل ذکر نوعیت کی تجارت ہورہی ہے لیکن دونوں ممالک کے تاجروں کو براہ راست بینکاری کے مسائل درپیش ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بینک افریقہ کے علاوہ دنیا کے تمام براعظم میں موجود ہے لیکن بینک کی بیشتر کاروباری سرگرمیاں وسطی ایشیائی ملکوں اور افغانستان میں ہیں۔
خلیجی ممالک میں دیگر پاکستانی بینکوں کی ایک سے زائد برانچیں قائم ہیں جس کی وجہ سے نیشنل بینک بحرین اور سعود ی عرب کی مارکیٹس میں اپنی بینکاری خدمات فراہم کر رہا ہے، نیشنل بینک غیرملکی آپریشن میں مکمل بینکاری کے لائسنس حاصل کرتا ہے مگر زیادہ تر کاروبار ٹریڈ فنانس اور ایل سی کی مد میں کیا جاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نیشنل بینک انڈونیشیا اور بنگلہ دیش کی معاشی ترقی کو بھی نظر میں رکھے ہوئے ہے اور ان ممالک کی معاشی ترقی سے استفادے کیلیے بھی نیشنل بینک مستعد ہے۔