میاں بیوی کی درخواستسربراہ جرگے کیخلاف کارروائی کاحکم
فاضل عدالت کی ایس ایچ او کومیاں بیوی کومکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی شاہد حسین چانڈیو نے کاروکاری قرار دے کرمیاں بیوی کو قتل کرنے کا غیرقانونی حکم دینے پرجرگے کے سربراہ سردار ہادی بخش اورارا کین کے خلاف محکمہ داخلہ کے توسط سے ایس ایچ اوکو ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے اورمیاں بیوی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
درخواست گزار مسماۃ ثمینہ شہناز نے انٹرنیشنل لائرز فورم کے چیئرمین ناصر احمد ایڈووکیٹ کے ذریعے تحفظ فراہم کرنے سے متعلق درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ والدین اس کی شادی سردارکے دبائو میں اس کے بیٹے سے زبردستی کرانا چاہتے تھے جوکہ اوباش ہے اس نے شادی سے انکار کردیا تھا اور23جون کو اس نے اپنی مرضی سے عبدالواحد سے پسندکی شادی کی تھی،شادی کی اطلاع ملتے ہیں سردار ہادی بخش کی سربراہی میں بدین میںجرگہ ہوا،اراکین سومر ، حسین ،حاجی صوپ، خمیسو اوریوسف نے مشترکہ طور پر میاں بیوی کوکاروکاری قرار دیکر قتل کرنے کا حکم دیا تھا،
درخواست میں انھوں نے تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کی تھی ، فاضل عدالت نے محکمہ داخلہ اور ایس ایچ او کو نوٹس جاری کیے تھے اور عدالت میں طلب کیا تھا ،عدالت کے حکم پر ایس ایچ او بلوچ کالونی عدالت میں پیش ہوئے تھے، فاضل عدالت نے میاں بیوی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا اور منعقدہ جرگے کے سربراہ اور دیگر اراکین کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
درخواست گزار مسماۃ ثمینہ شہناز نے انٹرنیشنل لائرز فورم کے چیئرمین ناصر احمد ایڈووکیٹ کے ذریعے تحفظ فراہم کرنے سے متعلق درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ والدین اس کی شادی سردارکے دبائو میں اس کے بیٹے سے زبردستی کرانا چاہتے تھے جوکہ اوباش ہے اس نے شادی سے انکار کردیا تھا اور23جون کو اس نے اپنی مرضی سے عبدالواحد سے پسندکی شادی کی تھی،شادی کی اطلاع ملتے ہیں سردار ہادی بخش کی سربراہی میں بدین میںجرگہ ہوا،اراکین سومر ، حسین ،حاجی صوپ، خمیسو اوریوسف نے مشترکہ طور پر میاں بیوی کوکاروکاری قرار دیکر قتل کرنے کا حکم دیا تھا،
درخواست میں انھوں نے تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کی تھی ، فاضل عدالت نے محکمہ داخلہ اور ایس ایچ او کو نوٹس جاری کیے تھے اور عدالت میں طلب کیا تھا ،عدالت کے حکم پر ایس ایچ او بلوچ کالونی عدالت میں پیش ہوئے تھے، فاضل عدالت نے میاں بیوی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا اور منعقدہ جرگے کے سربراہ اور دیگر اراکین کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔