18ویں ترمیم کے بعد بھی وفاق صوبوں کے اختیارات پر قابض ہے وزیراعلیٰ سندھ
وفاق اختیارات دینے کے لیے تیار نہیں جب کہ صحت وتعلیم کی پالیسیوں کو خلاف قانون اپنے پاس رکھے ہوئے ہے، قائم علی شاہ
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے بعد بدقسمتی سے وفاق صوبوں کے اختیارات پرقابض ہے اور ہمیں اختیار دینے کے لیے تیار نہیں۔
کراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کے توسیعی منصوبے کی بنیاد رکھنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں کا تعین صوبوں کا اختیار ہے اور 18 ویں ترمیم کے تحت تعلیم اور صحت کے شعبے صوبوں کے حوالے ہی ہونے چاہیئں لیکن بدقسمتی سے وفاق صوبوں کے اختیارات پرقابض ہے اور ہمیں اختیارات دینے کے لیے تیار نہیں جب کہ صحت وتعلیم کی پالیسیوں کو خلاف قانون اپنے پاس رکھے ہوئے ہے اور محکمہ صحت کی پالیسیاں بھی وفاق بنارہا ہے جس پر ہمیں اعتراض ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق اختیارات کو چھوڑنا نہیں چاہتا اس لیے ادویات کی خریداری رجسٹریشن اور قیمتوں کا تعین بھی صوبوں کے بجائے وفاق ہی کررہا ہے جب کہ ہمیں وفاق کی پالیسیوں سے سخت اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کی ترقی اور تعمیر کے لیے صاحب استطاعت افراد نے فنڈز دیئے ہیں اور منصوبے کے تحت اسپتال کے تین ٹاورز تعمیرکیے جائیں گے جس کا کام رواں سال جون سے شروع ہوجائے گا جب کہ تینوں ٹاورز کی لاگت کا تخمینہ 6 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
کراچی میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کے توسیعی منصوبے کی بنیاد رکھنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ ادویات کی قیمتوں کا تعین صوبوں کا اختیار ہے اور 18 ویں ترمیم کے تحت تعلیم اور صحت کے شعبے صوبوں کے حوالے ہی ہونے چاہیئں لیکن بدقسمتی سے وفاق صوبوں کے اختیارات پرقابض ہے اور ہمیں اختیارات دینے کے لیے تیار نہیں جب کہ صحت وتعلیم کی پالیسیوں کو خلاف قانون اپنے پاس رکھے ہوئے ہے اور محکمہ صحت کی پالیسیاں بھی وفاق بنارہا ہے جس پر ہمیں اعتراض ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاق اختیارات کو چھوڑنا نہیں چاہتا اس لیے ادویات کی خریداری رجسٹریشن اور قیمتوں کا تعین بھی صوبوں کے بجائے وفاق ہی کررہا ہے جب کہ ہمیں وفاق کی پالیسیوں سے سخت اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کی ترقی اور تعمیر کے لیے صاحب استطاعت افراد نے فنڈز دیئے ہیں اور منصوبے کے تحت اسپتال کے تین ٹاورز تعمیرکیے جائیں گے جس کا کام رواں سال جون سے شروع ہوجائے گا جب کہ تینوں ٹاورز کی لاگت کا تخمینہ 6 ارب روپے لگایا گیا ہے۔