ریفنڈز کی عدم ادائیگی ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر نے کل سے احتجاج کا اعلان کر دیا

ملک گیر احتجاجی لائحہ عمل کے تحت پیر15 فروری کوکراچی میں پریس کانفرنس اور احتجاج کیا جائے گا، ذرائع

فیصلے پر فوری طور پر عملدرآمد کیا جائے تاکہ ریفنڈز کا مسئلہ ہی نہ رہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
حکومت کی جانب سے اربوں روپے کے ٹیکس ریفنڈزکی عدم ادائیگی کے خلاف ویلیوایڈڈٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان نے ملک گیر سطح پراحتجاجی لائحہ عمل مرتب کرلیا ہے جس پرعمل درآمد پیر 15 فروری 2016 سے شروع کردیا جائے گا۔

ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹرکی10 سے زائد ایسوسی ایشنزکے نمائندوں پرمشتمل اجلاس میں ملک گیر سطح پراحتجاج کے فیصلے کی توثیق کردی گئی ہے۔

تمام ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ وفاقی حکومت ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے سیلزٹیکس، ڈی ایل ٹی ایل اور ڈیوٹی ڈرابیک کے ریفنڈز کی ادائیگیوں میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ موجودہ حکومت اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک برآمدکنندگان کو صرف تسلی دینے کی غرض سے ریفنڈز کی ادائیگیوں کے متعدد اعلانات کرچکی ہے مگر اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ اجلاس کو بتایا گیاکہ موجودہ حکومت برآمدکنندگان کے اربوں روپے مالیت کے ریفنڈز سے بغیرکسی سود کی ادائیگی کے حکومتی انتظام چلارہی ہے۔


اگربرآمدکنندگان کی جانب سے ٹیکسوں کی ادائیگیوں میں تاخیرہوتی ہے تو ان پر فی الفورجرمانے عائد کردیے جاتے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے واجبات کی ادائیگیوں میں تاخیر پر برآمدکنندگان کواضافی رقم فراہم نہیں کی جاتی۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ حکومت مسلسل برآمدی صنعتوں کو نظرانداز کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے جس سے اس شعبے میں نہ صرف مایوسی پھیل رہی ہے بلکہ بیشتربرآمدی صنعتوں نے اپنے توسیعی منصوبے بھی معطل کردیے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں مرتب کردہ ملک گیر احتجاجی لائحہ عمل کے تحت پیر15 فروری کوکراچی میں پریس کانفرنس اور احتجاج کیا جائے گا، منگل 16 فروری کوفیصل آباد، بدھ 17 فروری کو لاہور اور جمعرات 18 فروری کو سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کے بعد احتجاج کیا جائے گا، اس دوران حکومت کی جانب سے فوری اقدامات نہیں کیے گئے تو دوسرے مرحلے میں ملک بھر کے ریجنل ٹیکس آفسز اور کسٹمز ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے۔

ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ برآمدی صنعتوں کو ڈیڑھ سال سے ڈیوٹی ڈرابیک کے ریفنڈز کی ادائیگیاں نہیں کی جا رہی ہیں جبکہ سیلزٹیکس ودیگر محکموں کی جانب سے ''ریفنڈ پیمنٹ آرڈر'' (آر پی او) جاری ہونے کے باوجود ادائیگیاں نہیں کی جارہیں حالانکہ جی ایس ٹی نظام کے قانون کے مطابق آر پی او کے اجرا کے 7 یوم میں متعلقہ محکمہ ریفنڈز کا چیک جاری کرنے کا پابند ہے لیکن آرپی او جاری ہوئے 4 ماہ گزرنے کے باوجود ریفنڈز کے چیک نہیں دیے جا رہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریفنڈز کی مد میں عدم ادائیگیوں کی وجہ سے چھوٹی ودرمیانی درجے کی ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری بندش کی جانب گامزن ہیں۔ برآمدکنندگان نے وزیراعظم کی جانب سے زیروریٹنگ کی بحالی کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس فیصلے پر فوری طور پر عملدرآمد کیا جائے تاکہ ریفنڈز کا مسئلہ ہی نہ رہے۔
Load Next Story