اسمگلنگ میں مدد کا الزام ایم سی سی پورٹ قاسم سے افسران کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ طلب

ایف بی آرنے رشوت لے کر کم ویلیوپرکنسائمنٹس کی کلیئرنس کی شکایت پر2افسران کیخلاف انکوائری کی ہدایت کی تھی

ایف بی آرنے رشوت لے کر کم ویلیوپرکنسائمنٹس کی کلیئرنس کی شکایت پر2افسران کیخلاف انکوائری کی ہدایت کی تھی۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پورٹ قاسم پر کسٹمز حکام کی ملی بھگت سے ہونے والی اربوں روپے کی اسمگلنگ کے بارے میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی۔

ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پورٹ قاسم پر کسٹمز ڈپارٹمنٹ کے حکام کی ملی بھگت سے اربوں روپے کی اسمگلنگ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کے احکام جاری کیے تھے اور اس حوالے سے ایف بی آر کے سیکریٹری انفورسمنٹ اینڈ کوآرڈینیشن کی جانب سے ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پورٹ قاسم کراچی کے کلکٹر کولیٹر لکھا گیا تھا۔

جس میں ایف بی آر کو بذریعہ ای میل موصول ہونے والی اطلاع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پورٹ قاسم پر کسٹمز حکام کی ملی بھگت سے اربوں روپے کی اسمگلنگ ہورہی ہے۔ ایم سی سی پورٹ قاسم کو بھیجے گئے لیٹر کے ساتھ مذکورہ ای میل کی کاپی بھی لف کی گئی تھی۔ کلکٹر پورٹ قاسم کو ہدایت کی گئی تھی کہ ای میل کی معلومات کے ذریعے معاملے کو چیک کیا جائے اور تفصیلی رپورٹ تیار کرکے ایف بی آر کو بھجوائی جائے۔


ذرائع کے مطابق کلکٹرایم سی سی پورٹ قاسم کی رپورٹ کے بعد مزید کارروائی کا فیصلہ ہونا تھا مگر ایف بی آر کو اس بارے میں کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی، اب چونکہ چیئرمین ایف بی آر کا اپنا تعلق بھی کسٹمز سروس سے ہے اس لیے کسٹمز کے معاملات میں پہلے سے زیادہ تیزی آئی ہے جس کی وجہ سے ایسے کیس جن پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ان کی تسلسل کے ساتھ پیری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق کلکٹر ایم سی سی پورٹ قاسم کو خط کے ساتھ بھجوائی جانے والی ای میل میں کسٹمز کے2افسران پر اسمگلنگ میں مدد دینے کاالزام عائد کر کے کہاگیا تھا کہ ان کی ملی بھگت سے اسمگلنگ اکانومی کا حجم 1019ارب روپے کے لگ بھگ ہے، ای میل دونوں افسران کے نام بھی دیے گئے تھے۔

جن پر درآمدکنندگان سے رشوت لے کر کنسائنمنٹس کم ویلیوز پرکلیئر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، ای میل میں شواہد دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیاگیاتھا۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر کو اس حوالے سے کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی اور معاملہ دبا دیا گیا تھا اس لیے اب دوبارہ اس کی پیروی کی جا رہی ہے، توقع ہے کہ معاملے کی چھان بین سے کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی مد میں بھاری ریونیواور اسمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
Load Next Story