شامی صدربشارالاسد کو ہر صورت اقتدار چھوڑنا ہوگا سعودی وزیرخارجہ
ہرممکن کوشش کررہے ہیں کہ سیاسی بات چیت سے مسئلے کا حل نکالا جائے،عادل بن احمد الجبیر
سعودی وزیرخارجہ عادل بن احمد الجبیر کا کہنا ہے کہ شامی صدر بشارالاسد کو ہرصورت اقتدار چھوڑنا ہوگا چاہے اس کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا پڑے یا طاقت کے بل پر انہیں ہٹانا پڑے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیر کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات کا راستہ ناکام ہوگیا تو طاقت کے زور پرشامی صدر بشارالاسد کو اقتدار سے جانا ہوگا تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ شامی صدر کو اقتدار ہر حال میں چھوڑنا ہی ہوگا چاہے اس کے لیے وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کریں یا انہیں طاقت کے بل پر ہٹادیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر ممکن کوشش کررہے ہیں کہ سیاسی بات چیت سے مسئلے کا حل نکالا جائے لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا تو اس کی ذمہ دار صرف شامی حکومت اور اس کے اتحادی ہوں گے۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ایران کی جانب سے بشارالاسد کو سہارا دینے کی کوششیں ناکام ہوگئیں تھیں اور اب شامی صدر روس کی مدد کے طلب گار ہیں لیکن اس میں بھی انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا سعودی عرب امریکی اتحاد کے طور پرشام میں زمینی کارروائی کے لیے تیارہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیر کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات کا راستہ ناکام ہوگیا تو طاقت کے زور پرشامی صدر بشارالاسد کو اقتدار سے جانا ہوگا تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ شامی صدر کو اقتدار ہر حال میں چھوڑنا ہی ہوگا چاہے اس کے لیے وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کریں یا انہیں طاقت کے بل پر ہٹادیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر ممکن کوشش کررہے ہیں کہ سیاسی بات چیت سے مسئلے کا حل نکالا جائے لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا تو اس کی ذمہ دار صرف شامی حکومت اور اس کے اتحادی ہوں گے۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ایران کی جانب سے بشارالاسد کو سہارا دینے کی کوششیں ناکام ہوگئیں تھیں اور اب شامی صدر روس کی مدد کے طلب گار ہیں لیکن اس میں بھی انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا سعودی عرب امریکی اتحاد کے طور پرشام میں زمینی کارروائی کے لیے تیارہے۔