سندھ حکومت 55 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرسکی کئی منصوبے ادھورے رہنے کا خدشہ
محکمہ خزانہ کی دستاویز نے سندھ حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا.
سندھ میں ترقی کے سرکاری دعوے صرف دعوے ہی ثابت ہوئے کیوں کہ مالی سال کے 7 ماہ گزرنے کے باوجود سائیں سرکار 55 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرسکی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ خزانہ کی دستاویز نے سندھ حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا جس کے مطابق مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ گزرچکے ہیں لیکن سائیں سرکار اب تک 55 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرسکی جس کے باعث صحت، تعلیم، پولیس، پانی کی فراہمی اور سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے التوا کا شکار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران سندھ کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 142 بلین روپے مختص کئے گئے تھے لیکن سائیں سرکار مختص بجٹ کے 79 ارب جاری کرنے میں ناکام رہی۔
ذرائع کے مطابق مختص بجٹ کی رقم جاری نہ ہونے کی وجہ سے بنیادی صحت، اسپتالوں کی تعمیر و توسیع سمیت مختلف منصوبے ادھورے رہ جانے کا خدشہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ خزانہ کی دستاویز نے سندھ حکومت کی کارکردگی کا پول کھول دیا جس کے مطابق مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ گزرچکے ہیں لیکن سائیں سرکار اب تک 55 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرسکی جس کے باعث صحت، تعلیم، پولیس، پانی کی فراہمی اور سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے التوا کا شکار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران سندھ کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 142 بلین روپے مختص کئے گئے تھے لیکن سائیں سرکار مختص بجٹ کے 79 ارب جاری کرنے میں ناکام رہی۔
ذرائع کے مطابق مختص بجٹ کی رقم جاری نہ ہونے کی وجہ سے بنیادی صحت، اسپتالوں کی تعمیر و توسیع سمیت مختلف منصوبے ادھورے رہ جانے کا خدشہ ہے۔