دھاندلی لوٹ مار تو برداشت کرلیں گے لیکن قتل و غارت برداشت نہیں مولابخش چانڈیو
فوج کے ساتھ کسی سیاسی جماعت کا تصادم نہیں، نیشنل ایکشن پلان الگ چیز ہے وہ صوبوں کو نافذ کرنا ہے،مشیراطلاعات سندھ
مشیراطلاعات سندھ مولابخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر جیسی پرامن وادی کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے، دھاندلی اور لوٹ مار تو برداشت کرلیں گے لیکن قتل و غارت برداشت نہیں۔
حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کی پرامن وادی میں قتل و غارت کرنا افسوس ناک ہے،ہم نے کھی بھی لوگوں کو مروانے اور فساد کی سازش نہیں کی اور یہ پیپلزپارٹی کا شیوا نہیں، دھاندلی، لوٹ مار تو برداشت کرلیں گے لیکن قتل و غارت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں فوج نے قوم کو اعتماد میں لیا ہوا ہے جب کہ جنرل راحیل شریف کے آتے ہی حالات بہتری کی جانب رواں دواں ہیں اور دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ان کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور ہوئے۔
مشیر اطلاعات سندھ نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر "دم" کی وضاحت کی تو معاملات مزید خراب ہوجائیں گے، فوج کے ساتھ کسی سیاسی جماعت کا تصادم نہیں، نیشنل ایکشن پلان الگ چیز ہے وہ صوبوں کو نافذ کرنا ہے، صوبائی حکومتوں نے نیشنل ایکشن پلان کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا شروع کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں اوراگر وہ آنکھ بھی جھپک لیں تو کہا جاتا ہے کہ وہ سو رہے ہیں۔
حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کی پرامن وادی میں قتل و غارت کرنا افسوس ناک ہے،ہم نے کھی بھی لوگوں کو مروانے اور فساد کی سازش نہیں کی اور یہ پیپلزپارٹی کا شیوا نہیں، دھاندلی، لوٹ مار تو برداشت کرلیں گے لیکن قتل و غارت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں فوج نے قوم کو اعتماد میں لیا ہوا ہے جب کہ جنرل راحیل شریف کے آتے ہی حالات بہتری کی جانب رواں دواں ہیں اور دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ان کے خلاف کارروائی کرنے پر مجبور ہوئے۔
مشیر اطلاعات سندھ نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر "دم" کی وضاحت کی تو معاملات مزید خراب ہوجائیں گے، فوج کے ساتھ کسی سیاسی جماعت کا تصادم نہیں، نیشنل ایکشن پلان الگ چیز ہے وہ صوبوں کو نافذ کرنا ہے، صوبائی حکومتوں نے نیشنل ایکشن پلان کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرنا شروع کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں اوراگر وہ آنکھ بھی جھپک لیں تو کہا جاتا ہے کہ وہ سو رہے ہیں۔