ایبٹ آباد آپریشن صدرکا امریکی اخبارمیں شائع مضمون سامنےرکھ کرکیس سنیں گے چیف جسٹس
فوج کے خلاف سوالات اٹھیں گے تو عوام اور فوج کا خلاء بڑھ جائے گا۔ وکیل ابراہیم ستی
سپریم کورٹ میں ایبٹ آباد آپریشن کے بعد میڈیا کےکردار کےحوالے سے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ صدرکا امریکی اخبارمیں شائع مضمون سامنےرکھ کرکیس سنیں گے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت آئی ایس آئی کےوکیل راجہ ارشاد نےعدالت میں چیف جسٹس آف پاکستان سے کہا کہ آپ نے کل ایک تقریب میں جو باتیں کی ہیں ان سے ایسا تاثرظاہر ہوتا ہے کہ آرمی چیف اور آپ کےدرمیان لڑائی ہو رہی ہے، جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہمارا ادارہ کمزور نہیں، آپ یہاں کیا لینے آئے ہیں جا کر مقدمہ درج کرائیں، اس موقع پر سپریم کورٹ نے اسامہ آپریشن کے بعد آئی ایس پی آر کی جاری کردہ پریس ریلیز طلب کرلی۔
درخواست گزار کے دوسرے وکیل ابراہیم ستی نے کہا کہ میڈیا نےاسامہ آپریشن کےبعد مسلح افواج کو بدنام کیا، فوج کے خلاف سوالات اٹھیں گے تو عوام اور فوج کا خلاء بڑھ جائے گا۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صدرکا امریکی اخبارمیں شائع مضمون سامنےرکھ کرکیس سنیں گے، کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت آئی ایس آئی کےوکیل راجہ ارشاد نےعدالت میں چیف جسٹس آف پاکستان سے کہا کہ آپ نے کل ایک تقریب میں جو باتیں کی ہیں ان سے ایسا تاثرظاہر ہوتا ہے کہ آرمی چیف اور آپ کےدرمیان لڑائی ہو رہی ہے، جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہمارا ادارہ کمزور نہیں، آپ یہاں کیا لینے آئے ہیں جا کر مقدمہ درج کرائیں، اس موقع پر سپریم کورٹ نے اسامہ آپریشن کے بعد آئی ایس پی آر کی جاری کردہ پریس ریلیز طلب کرلی۔
درخواست گزار کے دوسرے وکیل ابراہیم ستی نے کہا کہ میڈیا نےاسامہ آپریشن کےبعد مسلح افواج کو بدنام کیا، فوج کے خلاف سوالات اٹھیں گے تو عوام اور فوج کا خلاء بڑھ جائے گا۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صدرکا امریکی اخبارمیں شائع مضمون سامنےرکھ کرکیس سنیں گے، کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔