برطانوی خارجہ پالیسی میں پاکستان مرکزی حیثیت رکھتا ہے تھامس ڈریو
لندن پولیس متحدہ کے بارے میں تفتیش کر رہی ہے، حکومت کا پولیس پر کنڑول نہیں، برطانوی ہائی کمشنر
پاکستان کیلیے نامزد برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے کہا ہے کہ برطانیہ کی خارجہ پالیسی میں پاکستان مرکزی حیثیت رکھتا ہے، علاقائی سلامتی اور خوشحالی کے تناظر میں دونوں ممالک ایک دوسرے کیلیے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔
پاکستان کیلیے نامزد برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کا کہنا ہے کہ میری کوشش ہو گی کہ اپنی تعیناتی کے دوران دوطرفہ روابط کو مزید تقویت ملے۔ لندن میں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تھامس ڈریو نے کہا کہ انھیں دس سال قبل برطانوی ہائی کمیشن میں بحیثیت پولیٹیکل قونصلر کام کرنے کا موقع ملا۔ پاکستان اور اس کے عوام کو ایک اچھا دوست پایا۔ اب پھر وہاں جاتے ہوئے بڑی تقویت محسوس کر رہا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتری کیلیے کام کروں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑے مواقع ہیں تاہم انکی راہ میں کئی چیلنجز اور خطرے موجود ہیں جن پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ برطانیہ اس ضمن میں پاکستان کی مدد کریگا، یہ خود برطانیہ کے حق میں ہے۔ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان 2014ء میں تجارت 12 فیصد بڑھی تاہم اسے مزید زیادہ ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں تعاون سمیت منی لانڈرنگ اور منشیات کی روک تھام کیلئے پاکستان سے مل کرکام کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ لندن میں ایم کیوایم سے متعلق مقدمات پرپاکستان میں خاصی تشویش ہے۔ مجھ سے اس بارے میں بار بار پوچھاجاتا ہے۔ لندن پولیس ایم کیو ایم کے بارے میں تفتیش کر رہی ہے، حکومت کا پولیس پر کوئی کنٹرول نہیں۔ واضح رہے کہ تھامس ڈریو رواں ہفتے کے آخر میں عہدہ سنبھالنے کیلیے اسلام آباد آئیں گے۔
پاکستان کیلیے نامزد برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کا کہنا ہے کہ میری کوشش ہو گی کہ اپنی تعیناتی کے دوران دوطرفہ روابط کو مزید تقویت ملے۔ لندن میں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تھامس ڈریو نے کہا کہ انھیں دس سال قبل برطانوی ہائی کمیشن میں بحیثیت پولیٹیکل قونصلر کام کرنے کا موقع ملا۔ پاکستان اور اس کے عوام کو ایک اچھا دوست پایا۔ اب پھر وہاں جاتے ہوئے بڑی تقویت محسوس کر رہا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ دونوں ممالک کے درمیان بہتری کیلیے کام کروں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑے مواقع ہیں تاہم انکی راہ میں کئی چیلنجز اور خطرے موجود ہیں جن پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ برطانیہ اس ضمن میں پاکستان کی مدد کریگا، یہ خود برطانیہ کے حق میں ہے۔ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان 2014ء میں تجارت 12 فیصد بڑھی تاہم اسے مزید زیادہ ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں تعاون سمیت منی لانڈرنگ اور منشیات کی روک تھام کیلئے پاکستان سے مل کرکام کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ لندن میں ایم کیوایم سے متعلق مقدمات پرپاکستان میں خاصی تشویش ہے۔ مجھ سے اس بارے میں بار بار پوچھاجاتا ہے۔ لندن پولیس ایم کیو ایم کے بارے میں تفتیش کر رہی ہے، حکومت کا پولیس پر کوئی کنٹرول نہیں۔ واضح رہے کہ تھامس ڈریو رواں ہفتے کے آخر میں عہدہ سنبھالنے کیلیے اسلام آباد آئیں گے۔